نیدرلینڈ میں مسلم خواتین کے عوامی مقامات پر نقاب کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔حکومت کی جانب سے مسلم خواتین کے پبلک ٹرانسپورٹ، تعلیمی اداروں، اسپتال، صحت کے مراکز اور دیگر مقامات پر چہرے پر نقاب لگا کر نکلنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔گزشتہ روز نیدرلینڈزکے ایوان زیریں کےبعد ایوان بالا سے بھی نقاب پر پابندی کا بل منظور کیا گیا جس کی خلاف ورزی کی صورت میں خواتین کو 405 یورو کا جرمانہ ادا کرنے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔
خواتین کو صرف حجاب کرنے کی اجازت دی گئی ہے یعنی صرف بالوں کو چھپایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ برقع یا چہرہ چھپانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ولندیزی سیاستدان لیڈر گیرٹ ولڈرز نے نقاب پر پابندی کو خوش آئند قرار دیا اور ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ نقاب پر پابندی ملک سے اسلام کی رخصت کی جانب پہلا قدم ہے اس سے اگلا اقدام نیدرلینڈز کی تمام مساجد کو بند کرنا ہوگا۔
دوسری جانب اس اقدام کو متعدد ولندیزی شخصیات نے مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ ایسے تو نیدرلینڈ کی مسلم خواتین گھر میں قید ہوجائیں گی، پردہ کرنا یا نہ کرنا خواتین کا ذاتی فیصلہ ہے اس پر زبردستی نہیں کرنی چاہیے۔