القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے سابق ذاتی محافظ کو جرمنی سے تیونس ڈی پورٹ کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 42 سالہ تیونسی باشندہ سمیع اے 1997 سے اپنے خاندان کے ساتھ جرمنی میں رہ رہا تھا، جسے عدالتی حکم کے باوجود واپس تیونس بھیج دیا گیا۔جرمن حکام کے مطابق سمیع اے سے 2006 میں تفتیش کی گئی تھی، جس کے ایک سال بعد اس کی سیاسی پناہ کی درخواست بھی رد کردی گئی تھی لیکن جرمن عدالت نے اسے ملک بدر کرنے سے روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ سمیع نے عدالت میں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ واپس بھیجنے پر اس پر تشدد ہوسکتا ہے۔تاہم جرمن حکام کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتی حکم دیر سے موصول ہوا اور اس وقت تک سمیع اے کو ڈی پورٹ کیا جاچکا تھا۔
تیونس سے تعلق رکھنے والے سمیع اے نے افغانستان میں چند مہینے القاعدہ نیٹ ورک کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کے محافظ کے طور پر خدمات سر انجام دی تھیں۔خیال رہے کہ امریکی نیوی سیلز کے اہلکاروں نے 2 مئی 2011 کو پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ایک کمپاؤنڈ پر آپریشن کرکے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا تھا۔امریکی اہلکار اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کے بعد ان کی لاش بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے جسے بعد ازاں سمندر برد کر دیا گیا تھا۔