کراچی: پرانی سبزی منڈی کے قریب واقع عسکری امیوزمنٹ پارک میں جھولا گرنے کے نتیجے میں 14 سالہ لڑکی کی ہلاکت اور دیگر 10 افراد کے زخمی ہونے کے واقعے نے جہاں انتظامی خامیوں کی قلعی کھول دی، وہیں کئی سوالات بھی کھڑے کرددیئے۔عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے پارک میں کوئی انتطام نہیں تھا، اس لیے عوام نے ابتداء میں جھولے تلے دبے افراد کو اپنی مدد آپ کے تحت نکالا اور زخمیوں کو ایمبولینسز اور پرائیویٹ گاریوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق پارک میں ابتدائی طبی امداد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں تھا اور نہ ہی کوئی ایمبولینس موجود تھی۔موقع پر موجود افراد نے مزید بتایا کہ پارک میں کرین ضرور تھی لیکن فوری طور پر اسے چلانے کے لیے تربیت یافتہ عملہ دستیاب نہیں تھا۔یہ حادثہ اپنے ساتھ اس حوالے سے کچھ سوالات بھی چھوڑ گیا کہ ضروری انتظامات اور اقدامات کے بغیر پارک کو اجازت نامہ کیسے جاری کیا گیا؟
پارک انتظامیہ کی جانب سے ابتدائی طبی ادویات، پیرامیڈیکل اسٹاف اور تکنیکی عملے کو کیوں نہیں رکھا گیا؟