اسلام آباد ہائیکورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف 22 سینیٹرز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تقرری قانون کے مطابق قرار دی ہے۔
پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے 22 سیینٹرز نے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کی تھی جس پر آج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سنایا۔عدالت نے درخواست گزاروں کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کو عین قانون کے مطابق قرار دیا۔درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی میں مسابقتی عمل اختیار نہیں کیا گیا اس لیے انہیں عہدے سے فارغ کیا جائے۔یاد رہے کہ سابق چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کو 7 جولائی 2017 کو 3 برس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا نیا گورنر تعینات کیا گیا تھا تاہم 16 اگست 2017 کو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر تاج حیدر، فرحت اللہ بابر، سسی پلیجو، فاروق ایچ نائیک اور دیگر نے اس تقرری کو چیلنج کیا تھا۔