واشنگٹن…. واشنگٹن کے علاقے کینٹ میں قائم امیزن کے سیاحتی ادارے نے لوگوں کو خلائی سیاحت کرانے کی پیشکش کی ہے او رکہا ہے کہ وہ اس کے لئے ہر سیاح سے محض 2 لاکھ 30 ہزار پونڈ وصول کریگا۔ اب آڈیٹرز او رماہرین معاشیات کا کہناہے کہ یہ مشن بوجوہ ناکام ثابت ہوجائیگا کیونکہ راکٹ کی مدد سے کرایا جانے والا یہ سفر کافی لاگت کا ہے نتیجہ یہ ہوگا کہ کمپنی کو ہر سفر میں لاکھوں پونڈ کا نقصان ہوگا۔ باخبر ذرائع کے مطابق امیزن کے زیر اہتمام کام کرنے والے اس سیاحتی ادارے کے ذرائع یہ بھی کہتے ہیں کہ مجوزہ سفر کم سے کم ایک لاکھ 50ہزار پونڈ اور زیادہ سے زیادہ 2لاکھ 30ہزار پونڈ میں ممکن ہوگا مگر یہ ایک نقصان کا سفر ہوگا۔ امیزن والوں نے خلائی سفر کیلئے بلو اوریجن کے نام سے ایک خصوصی خلائی جہاز کا اہتمام کیا ہے۔ جس میں 6افراد کی گنجائش ہوگی اور جو سیاحوں کو زمین سے 62میل بلند فضا تک لیجاسکے گا۔ واضح ہو کہ امیزن کو اپنے اس مجوزہ خلائی سفر کیلئے ٹکٹ بیچنے میں مختلف دشواریاں پیش آرہی ہیں تاہم کمپنی اب بھی بضد ہے کہ وہ اس مشن کے تحت خواہشمند سیاحوں کو اسی سال خلائی سفر کرائیگی۔ مالی معاملات پر نظر رکھنے والے اب بھی اس بات پر بضد ہیں کہ جس قیمت پر لوگوں کو خلائی سیر کرانے کی پیشکش کی جارہی ہے اس میں فائدہ تو الگ رہا۔ زیادہ خسارے کی امید کی جاسکتی ہے۔ واضح ہو کہ امیزن کا خلائی سیاحتی شعبہ دنیا کے امیر ترین شخص جیف بزوز نے ایک، دو سال قبل قائم کیا تھا۔ اگر کمپنی کا یہ مشن عملی شکل اختیار کر گیا تو مالی مشکلات کا شمار امیزون کو تباہی کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔