ڈبلن ….. آپ کو شاید یقین نہ آئے لیکن ڈبلن سے کروشیا جانے والی ریان ایئر کی پرواز میں ہولناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب جیٹ طیارہ محض7منٹ میں 26ہزار فٹ نیچے آگیا۔ جس کے بعد طیارے کا رخ موڑنا پڑا اور کروشیا جانے والے طیارے کو فرینکفرٹ میں اتار لیا گیا۔ ہوا کے شدید دبائو سے متاثر طیارے کے کئی مسافروں کی چیخیں نکل گئیں۔ کچھ بے ہوش ہوگئے اور 33کو اس وجہ سے اسپتال لیجانا پڑا کیونکہ ان کے ناک اور کان سے خون بہنے لگا تھا کیونکہ انکی نکسیر پھوٹ چکی تھی۔ ایک مسافر کا کہناتھا کہ طیارے کا عملہ بھی صورتحال کو سمجھنے سے قاصر نظر آیا اسلئے بیشتر مسافروں نے سمجھ لیا کہ یہ طیارہ زمین پر گر کر تباہ ہوجائیگا۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اتنے بڑے واقعہ کے بعدبھی ریان ایئر کے ذمہ داروں کو متاثرہ مسافروں کو کوئی خاص مدد فراہم کرنے کا خیال نہیں آیا اور انہیں صرف 10، 10یورو کے وائوچر دیکر ٹال دیا گیا۔ ایک خاتون مسافر کا کہناہے کہ طیارے کے عملے کے ارکان یہ بات کرتے ہوئے سنے گئے تھے کہ طیارے کے کیبن میں ہوا کا دبائو بڑی تیزی سے کم ہورہا ہے ۔ خاتون نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تقریباً4منٹ تک طیارے کے منہ کے بل نیچے آنے کا عمل جاری رہا تھا۔ آئرش ٹائمز میں چھپنے والی خبر کے مطابق طیارے کے اندر بالکل تاریکی ہوگئی تھی۔ سارے آکسیجن ماسک نیچے آچکے تھے اور لوگوں کو ایسا لگ رہا تھا کہ انکی زندگی کے دن پورے ہوچکے ہیں۔فرینکفرٹ میں لینڈنگ کے بعد طیارے کے بہت سے مسافروں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ کچھ متاثرہ مسافروں کو ڈاکٹروں نے مسکن دوائیں دیکر فارغ بھی کردیا ہے۔