عمان…. اردنی دارالحکومت عمان کے شمال مشرقی علاقے شبیکیہ میں کھدائی کے دوران ماہرین آثار قدیمہ نے ایک اہم معمے کا سراغ لگایا ہے اور وہ معمہ یہ ہے کہ انسان نے کب گندم وغیرہ اگانا سیکھا اور کب سے وہ روٹیاں بنانے او رکھانے لگا ہے۔ اب ماہرین نے جو سراغ دریافت کیا ہے اس کے مطابق انکا خیال ہے کہ انسان نے گندم اگانے سے قبل ہی روٹی بنانے کا ہنر سیکھ لیا تھا۔ اس جگہ سے 14400سال پرانی اور جلی ہوئی روٹی ملی ہے ۔ جو دنیا میں پائی جانے والی انتہائی قدیم روٹی تسلیم کرلی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جہاں سے یہ روٹی ملی ہے وہ شکاریوں کے مشہور عرب قبیلے ناطوفایاں کا ثقافتی مرکز تھا اور یہ لوگ اسی علاقے میں آباد ہوگئے تھے۔ تاریخی حوالوںسے پتہ چلتا ہے کہ اس علاقے میں اب سے کم سے کم 11500سال قبل اور زیادہ سے زیادہ 14500سال قبل ثقافت اور تہذیب کافی معیاری حیثیت اختیار کئے ہوئے تھی۔ ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کرنے کیلئے ایک تندور نما جگہ سے برآمد ہونے والی تقریباً 24 جلی ہوئی روٹیاں اور کھانے پینے کی دوسری چیزیں برآمد کی ہیں۔ ان میں سے بیشتر روٹیاں بارلی اور دوسری چیزوں کو پیس کر بنائی گئی تھی۔ جہاں تک گندم کا تعلق ہے روٹیوں کی تیاری میں اس کا استعمال بہت بعد میں ہوا۔