لندن …. آپ کو شاید یقین نہ آئے لیکن بعض آجر حقیقی معنوں میں اتنے بے رحم اور سفاک ہوتے ہیں کہ وہ اپنے ملازمین پر کسی صورت ترس نہیں کھاتے۔ ایسا ہی ایک واقعہ مقامی ریلوے میں کام کرنے والے ایک سگنل مین کیساتھ پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق 60سالہ پیٹر لی گزشتہ 44سال سے ریلوے میں ملازمت کررہا ہے اور عمر کے ساتھ اس کی قوت مدافعت بھی فطری طور پر کم ہوتی جارہی ہے۔ چنانچہ سگنل مین کے طور پر کام کرنے والے اس شخص کو کچھ تھکن محسوس ہوئی تو اس نے کام کے دوران 20منٹ کا آرام کرنے کا سوچا اور پھر اپنی ڈیوٹی پر کھڑا ہوگیا مگر ریلوے حکام کو اس کی یہی بات اتنی ناگوار گزری کہ انہوں نے اس سے وضاحت طلب کرنے کے بجائے نوکری سے نکال دیا۔ ریلوے ملازمین کی یونین کے علاوہ دوسری مزدور یونینیوں نے بھی اس واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور پیٹر کی بحالی کیلئے مہم چلادی۔ کہا جاتا ہے کہ پیٹر نے 16سال کی عمر میں ریلوے میں ملازمت اختیار کی تھی اور اس طویل44برسوں میں اس سے کوئی ایسی غلطی نہیں ہوئی تھی کہ جسے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جائے تاہم نیٹ ورک ریلوے نامی کمپنی کا کہنا ہے کہ پیٹر لی نے اعلیٰ حکام کے براہ راست حکم کی خلاف ورزی کی تھی اور اسی وجہ سے اسے برطرف کیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کا موقف ہے کہ اس نے 20منٹ کا وقفہ اس وقت لیا تھا جب ریلوے سروسز کی مصروفیت انتہا پر تھی۔ ریلوے کا کہناہے کہ پیٹر نے جو ویسٹ سسکس ریلوے اسٹیشن پر کام کرتا ہے شام کو 5بجے اپنے اوزار رکھ دیئے اور اس بات پر اصرار کیا کہ قانون کے مطابق 6گھنٹے کی مسلسل ڈیوٹی کے بعد وقفہ کرنا اس کا حق ہے۔ اب پیٹر نے اپنے اعلی افسر ان کو برطرفی کے فیصلے کے خلاف درخواست دی ہے او ر4دن کے اندر اسے دوبارہ بحال کرنے کیلئے کہا ہے۔ حکام کا کہناہے کہ جس وقت اس نے 20منٹ کا وقفہ مانگا تھا اس وقت کوئی دوسرا ملازم اسٹیشن پر نہیں تھا جو سگنل مین کے کام انجام دے سکے لہذا اسے پہلے معطل کیا گیااور پھر اسے برطرفی کا نوٹس دیاگیا۔