Site icon روزنامہ کشمیر لنک

ووٹ کاسٹ نہ کرنے پر تنقید: یاسر حسین اور احمد علی بٹ کی وضاحت

انتخابات 2018 میں ووٹ ڈالنے کا حق ادا نہ کرنے پر متعدد اسٹارز کو مداحوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے جس پر میزبان و اداکار یاسر حسین اور اداکار احمد علی بٹ آگ بگولہ ہوگئے اور انہوں نے انسٹاگرام پر تفصیلی وضاحت دے ڈالی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز ماہرہ خان، یاسر حسین، احمد علی بٹ اور سجل علی سمیت متعدد اسٹارز ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں دے سکے، جس پر مداحوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر تبصرے کیے کہ کیا اسٹارز کے لیے ایوارڈ تقریب پاکستان کے مستقبل سے زیادہ اہم تھی۔
جس کے بعد یاسر حسین نے انسٹاگرام پر پرستاروں کی تنقید پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ یہ اسٹارز جنہیں آپ دیکھ رہے ہیں اور اس کے علاوہ بھی بہت سے اسٹارز آپ کی خوشی اور غم میں ساتھ رہے ہیں، لیکن ہم سب کا معاہدہ انتخابات کی تاریخ سے قبل ہوچکا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ ‘ویسے تو ہم سب کہتے ہیں کہ ’کام عبادت ہے‘ لیکن ہم کام کریں تو ’چلنگ اِن کینیڈا‘ (کینیڈا میں مزے) کا طعنہ دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟کیوں آپ کے پسندیدہ اسٹارز ہر وقت ہر بات، ہر غلطی کی معافی مانگتے رہیں؟ ہم سب عام انسان ہیں فرشتے نہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگ آپ کو تفریح فراہم کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں، لیکن ہم کیوں عاطف اسلم اور بشریٰ انصاری کو ایک منٹ میں زیرو کردیتے ہیں اور کیوں ماہرہ خان کی ہر بات کو پکڑنا ہمارا قومی فریضہ بن گیا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ میں نے دو مرتبہ ووٹ کاسٹ کیا ہے لیکن کیا فرق پڑگیا؟ کیا میں عام انسان کی طرح ووٹ نہیں چھوڑ سکتا؟ آپ کے گھروں میں کیا صرف ووٹ کے بارے میں بتایا جاتا ہے، بڑوں کی عزت کے بارے میں نہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ‘اگر یہ ایک جرم ہے تو وطن واپسی پر پولیس ہمیں گرفتار کرلے کیونکہ نئے پاکستان میں اگر ہم بہتر قانون چاہتے تو کیوں نہ ہم سے شروعات ہو’۔علاوہ ازیں انہوں نے اداکار عمران عباس پر بھی اپنی پوسٹ میں تنقید کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ‘اگر آپ کے سامنے کے نئے بچے پرفارم کر رہے ہیں تو دل بڑا کریں اور ماچس کو جیب میں رکھیں’۔دوسری جانب احمد علی بٹ نے بھی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے اسی طرح کی وضاحت دی اور لکھا کہ ‘ووٹ دینے سے کوئی پاکستانی نہیں ہوتا بلکہ تمام ٹیکسز اور قانون کو ماننے سے ہوتا ہے جو کہ میں پورا کرتا ہوں۔ میرے لیے فخر کی بات یہ ہے کہ میری پیدائش پاکستان میں ہوئی ہے اور میں پاکستانی ہوں۔ یہ ہمارا کام ہے، ہم شوق سے کینیڈا میں نہیں ہیں’۔تاہم مداحوں پر ان وضاحتوں کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا بلکہ دونوں پوسٹس کے تبصروں پر پرائیوسی لگانے کی وجہ سے ایک بار پھر ان اسٹارز کو کھری کھری سننی پڑ رہی ہیں۔

Exit mobile version