فاروق حیدر پنگے لے رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ اسکو جانے کی زیادہ جلدی ہے۔ کوہالہ پل پر استقبال سے لگتا ہے پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہو گئی ہے۔
آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ میں آزاد کشمیر حکومت کومتنبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر احتساب کا عمل تیز کرے کیونکہ میں نے اپنے دور حکومت میں احتساب بیورو کا چئیرمین لگایا تھا اور احتساب کے عمل کو صاف شفاف بناکر اپنے آپکو اور اپنی حکومت کے وزاراء سے احتساب شروع کیا تھا۔ لہذا فاروق حیدر بھی احتساب کا عمل تیزتر کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔ کیونکہ تیرویں ترمیم کے تحت اگر پاکستان کے نیب نے آزاد کشمیر میں اپنا دائرہ کار بڑھا دیا تو تو پھر ہمارے پاس اسے روکنے کا کوئی جواز نہیں ہو گا۔لہذا ہمیں آزاد کشمیر میں خوداحتسابی عمل شروع کرنا چاہیے۔ ہم عمران خان کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے اپنی وکٹری اسپیچ میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کو دوٹوک اور واضح پیغام دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کیے بغیر بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ آج کوہالہ پل پر جو میرا تاریخی استقبال کیا گیا ہے اور جس طرح مظفر آبادمیں اس ریلی میں عوام کا سمندر امڈ آیا ہے ایسے لگتا ہے کہ آزاد کشمیر میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہو گئی ہے۔لگتا ہے کہ فاروق حیدر کو جانے کی جلدی ہے کیونکہ جسطرح فاروق حیدر پنگے لے رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ اسکو جانے کی زیادہ جلدی ہے۔نواز شریف آج دیکھ لو تم چاہتے تھے کہ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت نہ بنے آج سارا مظفر آباد یہاں عوام کا جم غفیر امڈ آیا ہے۔میری حکومت آج بھی عوام کے دلوں پر ہے۔ان خیالات کا اطہار انھوں نے آج یہاں مظفر آباد میں پی ٹی آئی کشمیر کے زیر اہتمام ایک بہت بڑی ریلی کے اختتام پر مظفر آباد کے برہان وانی شہید چوک میں استقبالی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل جب بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اسلام آباد سے کوہالہ پل پر پہنچے تو پی ٹی آئی کشمیر کے کارکنوں اور رہنمائوں نے انکا شاندار استقبال کیا اورسینکڑوں گاڑیوں، ویگنوں، اور موٹر سائیکلوں کی ایک بہت بڑی ریلی کی صورت میں انہیں مظفر آباد کے شہر کا چکر لگوا کو برہان وانی شہد چوک لایا گیا جہاں پر انھوں نے ایک بہت بڑی استقبالی ریلی سے خطاب کیا۔اس موقع پر ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور ان کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ممبر اسمبلی دیوان غلام محی الدین، سابق وزیر خواجہ فاروق احمد، سابق وزیر سردارگل خنداں،سابق مشیر سردار تبارک، امیدوار اسمبلی اسحاق طاہر،پی ٹی آئی کشمیر کی سینئر نائب صدر پروفیسر تقدیس گیلانی، گلزار فاطمہ،گلشن منہاس،شاہدہ نقوی، ذیشان حیدر کاظمی،تبریز کاظمی، راجہ شیراز، منیر سلہریا،راجہ مدد، امتیاز اعوان، زاہد مغل، ملک عنصر، ملک عنایت، محسن اعوان، شیخ مقصود، راجہ امتیاز ایڈووکیٹ،اشفاق گردیزی اور دیگر بھی موجود تھے۔ بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم عمران خان کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے اپنی وکٹری اسپیچ میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کو دوٹوک اور واضح پیغام دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کیے بغیر بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ آج کوہالہ پل پر جو میرا تاریخی استقبال کیا گیا ہے اور جس طرح مظفر آبادمیں اس ریلی میں عوام کا سمندر امڈ آیا ہے ایسے لگتا ہے کہ آزاد کشمیر میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہو گئی ہے۔لگتا ہے کہ فاروق حیدر کو جانے کی جلدی ہے کیونکہ جسطرح فاروق حیدر پنگے لے رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ اسکو جانے کی زیادہ جلدی ہے۔نواز شریف آج دیکھ لو تم چاہتے تھے کہ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت نہ بنے آج سارا مظفر آباد یہاں عوام کا جم غفیر امڈ آیا ہے۔میری حکومت آج بھی عوام کے دلوں پر ہے۔انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت احتساب کا عمل تیز کرے کیونکہ میں نے اپنے دور حکومت میں احتساب بیورو کا چئیرمین لگایا تھا اور احتساب کے عمل کو صاف شفاف بناکر اپنے آپکو اور اپنی حکومت کے وزاراء سے احتساب شروع کیا تھا۔ لہذا فاروق حیدر بھی احتساب کا عمل تیزتر کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔ کیونکہ تیرویں ترمیم کے تحت اگر پاکستان کے نیب نے آزاد کشمیر میں اپنا دائرہ کار بڑھا دیا تو تو پھر ہمارے پاس اسے روکنے کا کوئی جواز نہیں ہو گا۔لہذا ہمیں آزاد کشمیر میں خوداحتسابی عمل شروع کرنا چاہیے۔ ***