کراچی: ٹیسٹ آل راؤنڈر محمد حفیظ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے رویے سے ناخوش ہیں اور انہوں نے سینٹرل کنٹریکٹ میں’بی’ کیٹگری دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں محمد حفیظ کی ‘اے’ کیٹگری سے ‘بی’ کیٹگری میں تنزلی کردی گئی ہے، جس پر انہیں شدید تحفظات ہیں۔محمد حفیظ کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیسٹ آل راؤنڈ اس صورت حال میں خاصے دلبرداشتہ ہیں اور کرکٹ سے کنارہ کشی کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے لگے ہیں۔پاکستان کے لیے 333 بین الاقوامی میچز کھیلنے والے محمد حفیظ کے انتہائی قریبی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ‘مسٹر پروفیسر’ کے نام سے مشہور محمد حفیظ نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کریں گے۔
محمد حفیظ کا موقف ہے کہ وہ پیسے کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے اعزاز سمجھ کر خدمات انجام دیتے ہیں، تاہم حالیہ عرصے میں انھیں بلاوجہ نظر انداز کرنے کی پالیسی اپنانا سمجھ سے بالاتر ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے لیے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا، جس کے مطابق تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ کی ‘اے’ سے ‘بی’ کیٹیگری میں تنزلی ہوگئی۔نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں فہیم اشرف، اسد شفیق، حسن علی، فخر زمان اور شاداب خان کا نام بھی ‘بی’ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔