امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کا سورج کی سطح پر تحقیق کے لیے جدید ترین خلائی مشن ’’پارکر‘‘ کل روانہ ہوگا۔ناسا کا مشن امریکی ریاست فلوریڈا کے کیپ کیناورل ایئرفورس اسٹیشن سے آج بھیجا جانا تھا، تاہم خلائی راکٹ میں تکنیکی خرابی کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا۔اس مشن کی تیاری گزشتہ برس سے جاری تھی جس میں سورج کو چھونے اور اس کی تپش کی کھوج لگانے کی کوشش کی جائے گی۔اس مشن کے لیے خصوصی خلائی راکٹ ’پارکر سولر پروب‘ تیار کیا گیا ہے جو ایک چھوٹی گاڑی کی طرح ہے۔پارکر سولر پروب 40 لاکھ میل دور مدار میں گردش کرے گا جسے مشن کے دوران انتہائی گرمی اور تابکاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔مشن براہِ راست سورج کی طرف جائے گا اور 6.5 لاکھ کلومیٹر کے محفوظ فاصلے سے اپنے اعداد و شمار جمع کرے گا۔یاد رہے کہ سورج زمین سے 15 کروڑ کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ اس مشن کی کامیابی زمین پر درجہ حرارت قابو رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مشن کے ذریعے ستاروں کی زندگی اور تباہ کن آفتابی شعلوں (Solar Flares) کے متعلق معلومات حاصل ہوں گی۔آفتابی شعلوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی لہروں کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل متاثر ہو سکتی ہے اور ساتھ ہی سیٹلائٹ سسٹم خراب ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ سورج کے اتنے قریب بھیجا جانے والا یہ پہلا مشن ہوگا جس کا مقصد نظام شمسی کے رازوں سے پردہ اٹھانا ہے۔