سوکابومی، انڈونیشیا …. وسطی انڈونیشیا کے علاقے میں ایک ماں اپنے 2سالہ بچے کی نازبرداری کے ساتھ اس کے انتہائی نقصان دہ اور خطرناک شوق کی تکمیل میں بھی نہ چاہتے ہوئے مصروف رہتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ راپی کو تمباکو نوشی کی عادت کسی نشئی کی طرح لگی ہوئی ہے اور عالم یہ ہے کہ وہ سڑک پر پڑے ہوئے ٹوٹے بھی نہیں چھوڑتا اور وہ انہیں شوق سے پیتا ہے۔ سڑک پر گرے ہوئے ٹوٹے دیکھ کر ماں نے اسے باقاعدہ سگریٹ خرید کر دینے کا فیصلہ کیا مگر یہ فیصلہ اتنا غلط ثابت ہوا کہ وہ آج نہ تو اس کی اس عادت سے جان چھڑا سکتی ہے اور نہ ہی بیٹے کو اس جان لیوا شوق سے دور کرسکتی ہے۔ بچے کی ماں 35سالہ ماریانتا کا کہناہے کہ اگر بچے کو سگریٹ نہ ملے تو چیخنا چلانا اور ہاتھ پیر پٹخنا شروع کردیتاہے۔ اس حوالے سے جو تصویر جاری ہوئی ہے اس میں بہت سے لوگ اس ننھے بچے کو سگریٹ کے کش لگاتے ہوئے حیرت سے دیکھتے نظر آتے ہیں۔ بچے کو خوش کرنے کیلئے آنے جانے والے افراد بھی اس سگریٹ پیش کرتے ہیں جسے وہ قبول کرلیتا ہے۔ تصویر میں اس بچے نے اسپائڈر مین کی ٹی شرٹ پہن رکھی ہے۔ بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ اگر اسے سگریٹ نہ دیا جائے اور اسکے ساتھ سختی کی جائے تو یہ جارحیت پر اتر آتا ہے اور مختلف چیزوں کی توڑ پھوڑ شروع کردیتا ہے۔ 2سالہ بچہ سگریٹ کا مزا کس طرح لیتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ سگریٹ کے کش کے ساتھ کیک بھی کھاتا ہے۔