کراچی: پولیس چیف امیر شیخ نے دوسرے دن بھی مختلف علاقوں کا خفیہ دورہ کیا۔ایڈیشنل آئی جی کراچی نے صدر اور شارع فیصل پر پولیس کی چیکنگ کی خفیہ نگرانی کی، پرائیویٹ گاڑی اور سادہ کپڑوں میں عام شہریوں کی طرح کراچی پولیس چیف دورے کے دوران نیشنل ہائی وے سے ہوتے ہوئے، ملیر، قائد آباد، سکھن، بھینس کالونی اور شاہ لطیف ٹاون گئے جہاں پولیس کے گشت اور چیکنگ کی مانیٹرنگ کی۔امیر شیخ ملیر کے شاہ لطیف ٹاون تھانے پہنچے تو وہاں سناٹا تھا، تھانے کے گیٹ پر صرف سنتری ڈیوٹی کررہا تھا، تھانے کے ائیرکنڈیشن رپورٹنگ روم میں ڈیوٹی افسر سو رہا تھا جسے ایڈیشنل آئی جی نے کئی منٹ کی تگ و دو کے بعد جگایا۔ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاون گل بیگ پنجارو بھی سو رہے تھے جب کہ ہیڈ محرر اور نائٹ ڈیوٹی محرر بھی غائب تھے۔ایڈیشنل آئی جی نے حوالات میں موجود ملزمان سے پوچھ گچھ کی، لاک اپ میں قید بیشتر ملزمان امتناع منشیات کے تھے، گرفتار ملزمان نے علاقے میں منشیات فروشی کا انکشاف کیا تو ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے اظہار برہمی کیا۔انہوں نے شاہ لطیف ٹاون کی آبادیوں میں منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کا حکم دیا۔امیر شیخ بھینس کالونی میں سکھن تھانے پہنچے تو صبح کی ڈیوٹی کیلئے تیار نفری سے خطاب کیا اور چیکنگ کے دوران پولیس اہلکاروں کو شہریوں سے مناسب رویہ رکھنے کی ہدایت کی۔ایڈیشنل آئی جی نے سکھن تھانے کے لاک اپ میں قید دو بے گناہ ملزمان کو چھڑا دیا، اور بغیر الزام شہریوں کو حوالات میں رکھنے پر تفتیشی انچارج کو معطل کردیا۔دورے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ملیر کو تھانوں کی صورتحال پر خط لکھ دیئے ہیں جبکہ امیرشیخ کی جانب سے ملیر میں منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے کا حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔