گلاسٹن بیری…. دنیا کے کئی ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی بہت سارے لوگ شوقیہ طور پر اپنے فاضل اوقات میں خزانے او رمختلف قیمتی اشیاء کی تلاش میں مصروف نظر آتے ہیں اور اکثر اس میں کامیاب بھی رہتے ہیں۔ ایسے لوگ چلتے پھرتے وقت اپنے ہاتھ میں ایسی میگنیٹک چھری رکھتے ہیں کہ اگر قریب میں کوئی دھاتی شے ہو تو اس کااشارہ موصول ہونے لگتا ہے او راس طرح وہ چیز اٹھالی جاتی ہے۔ فیکٹری ورکر بین بشپ کو گلاسٹن بیری کے قریب میدان سے جو طلائی انگوٹھی ملی ہے وہ غالباً 1550سے 1650 کے درمیان زمانے سے تعلق رکھتی ہے اور اس کی موجودہ قیمت 10ہزار پونڈ تک ہوسکتی ہے۔ بین نے اب ایک نیلام گھر کے توسط سے اس انگوٹھی کو نیلام کرنے کا سوچا ہے اور اسے یقین ہے کہ اسے کم از کم 10ہزار پونڈ تک ضرور مل جائیں گے۔ 30سالہ بین کا کہناہے کہ جب پہلی بار اس نے انگوٹھی کا ایک سرا دیکھا تو سمجھا کہ یہ ویسے ہی فالتو رنگ نما چیز ہے جسے کین کے اوپر لگایا جاتا ہے اور جس کی مدد سے کین کھولنے میں آسانی ہوتی ہے۔ بین کا کہناتھا کہ ایسے ٹنوں چھلے کچرے کے ڈھیر میں پڑے نظر آتے ہیں اسی لئے پہلی نظرمیں اسے کوئی خاص خوشی نہیں ہوئی۔ اس نے اسے اٹھا کر دیکھنا ضروری سمجھا تو انگوٹھی نما چیز چمکتی نظرآرہی تھی جب اس پر سے جمی ہوئی مٹی صاف ہوئی تو یہ زمانہ قدیم سے تعلق رکھنے والی کوئی طلائی انگوٹھی ثابت ہوئی۔ اسکا کہناہے کہ وہ اکثر اپنے فاضل اوقات میں خزانے تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہوں مگر یہ پہلی طلائی رنگ ہے جو اسے ملی ہے۔ اگر ماہرین کا اندازہ درست مان لیا جائے تو یہ تقریباً500سال پرانی انگوٹھی ہے۔