مرمانسک ، روس…. روسی غوطہ خوروں نے چند ہفتہ قبل شمالی روس کے ممانسک علاقے کے اوپر مار گرائے جانیوالے قوی الہیکل طیارے کا ملبہ 75سال بعد مقامی جھیل میں دیکھا تھا جسے اب نکال لیا گیا ہے۔ یہ لڑاکا طیارہ نازیوں سے جنگ کے دوران 22اگست 1943ء کو اس وقت مار گرایا گیا تھا جب وہ ناروے کی سرحد کے قریب واقع نازیوں کے ایک فضائی اڈے پر حملے کیلئے روانہ ہوا تھا اور واپسی کے وقت یہ دشمن کے حملے کا شکار ہوا اور جھیل میں جاگرا جو اس وقت کافی بڑی تھی۔ اطلاعات کے مطابق دشمنو ں کے حملے کا شکار ہونے والے اس جہاز کو جو ’’اڑتا ٹینک‘‘ کے نام سے مشہور تھا۔ کیپٹن ایوانووچ کالجیف اڑا رہے تھے۔ مگر وہ طیارہ پر حملہ ہوتے ہی پیرا شوٹ کی مدد سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگیا۔ اب اس طیارے کا ملبہ جھیل سے نکال لیا گیا ہے اور سال خوردگی کے سارے آثار صاف نظرآرہے ہیں۔ پورا ملبہ زنگ اور مٹی سے اٹا ہے ۔ یہ طیارہ اتنا یادگار قسم کا ہے کہ روسی فضائیہ نے اسے صاف ستھرا کراکے فوجی میوزیم میں رکھنے کے بارے میں غور شروع کردیا ہے۔ تاریخی اعتبار سے اڑنے والے ٹینک کے نام سے مشہور ہونے والے یہ طیارے بڑی محدود تعداد میں تیار کئے گئے تھے جن میں سے کئی اب بھی بالشویک کے دوسرے جنگ عظیم کی یادگار اشیاء کے میدان میں اب بھی موجود ہیں۔