Site icon روزنامہ کشمیر لنک

کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرانے کی سازش

 نئی دہلی ،سرینگر بھارتی سپریم کورٹ میںزیر سماعت دفعہ 35 اے کیس کی عدالت عظمیٰ کے طے شدہ سماعت لسٹ میں موجود نہیں ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کیس کو ریگولر کاز لسٹ کے بجائے سپلیمنٹری لسٹ میں شامل کیا جائے گا اور کیس کی سماعت 31اگست کو رکھی جائے گی۔ادھر سپریم کورٹ میں ریاست جموں کشمیر کی جانب سے دفعہ 35ایکا دفاع کر نے والے وکیل ایڈوکیٹ شعیب عالم نے کہا کہ بتایا کہ کیس کی سماعت 27اگست سے شروع ہو نے والے ہفتے میں میں مقرر کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کیس کی  سماعت کا دن 27اگست مقرر نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ دفعہ 35Aکی سماعت طے شدہ لسٹ کے مطابق31اگست کو ہو گی۔ادھر مشترکہ مزا حمتی قیادت نے بھی کیس کی سماعت 27اگست کے بجائے 31اگست تک موخر ہو نے کے بعد عوام سے احتجاجی ہڑتال 26 اور 27کے بجائے اب 30 اور 31 اگست کو کرنے کی اپیل کی ہے۔تاہم انہوں نے واضح کیا کہ احتجاجی ہڑتال کے ساتھ ساتگ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو تحفظ فراہم کر نے کی غرض سے احتجاجی شیڈول جاری رکھا جائے گا۔متنازعہ دفعہ 35Aکی سماعت 27 کے بجائے اب 31اگست کو ہو گی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دفعہ 35Aکے خلاف دائر در خواست پر سماعت 31 اگست کو ہو گی کیونکہ سپریم کورٹ کے ریگولر کاز لسٹ میں مذکورہ کیس کی سماعت 27کو نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عدالت اعظمیٰ کی جانب سے سپلیمنٹری لسٹ مشتہر ہو گی جس میں کیس کی سماعت 31اگست کو رکھی جائے گی۔اس دوران ریاست جموں کشمیر کی جانب سے دفعہ 35A کا دفاع کر نے والے کونسل کے وکیل ایڈوو کیٹ شعیب عالم نے کہا کہ مذکورہ کیس کی سماعت 27 اگست کو طے نہیں تھی۔انہوں نے بتایا کہ ریگولر کاز لسٹ میں دفعہ35Aکی سماعت 27اگست سے شروع ہو نے والے ہفتے میں رکھی گئی تھی اور اس لسٹ میں کیس 27اگست والے لسٹ میں نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کیس کی سماعت اْسی ہفتے 31اگست کو ہو گی۔ایک غیر سر کاری تنظیم ”وی دی سیٹیزنس” نے سال 2014میں مذکورہ دفعہ35Aکے خلاف ایک در خواست دائر کی تھی اور عدالت عظمیٰ سے در خواست کی تھی کہ اس دفعہ کو منسوخ کیا جائے تاکہ ملک کی باقی ریاستوں کے لوگ جموں کشمیر میں کسی بھی جائیداد کی خرید و فروخت کر کے اس کے حقدار بن سکتے ہیں۔اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے موجودہ عوامی احتجاجی تحریک کو برمحل اور کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد آزادی کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیری عوام کے مفادات اور ان کے بنیادی حقوق کیخلاف ہو رہے منصوبوں اور سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ دفعہ 35A کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر رٹ پر جو سماعت 27  اگست کو ہونے والی تھی وہ اب چونکہ 31 اگست کو ہونے والی ہے لہٰذا اس ضمن میں قیادت کی جانب سے جو احتجاجی ہڑتال کی کال 26 اور 27 اگست کے حوالے دی گئی تھی وہ ہڑتال اب 30 اور31 اگست ہوگی اور ان تاریخو ںپر پورے جموںوکشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے تاہم اس دوران زندگی کے مختلف طبقوں کے حوالے سے مرتب کیا گیا احتجاجی پروگرام جاری رہیگا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے واضح کیا کہ state subject law کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ یا عدالتی سطحوں پر یا چور دروازوں سے اس قانون کو ختم کرنے کی کوئی بھی کوشش کشمیری عوام کو کسی بھی صورت میں ہرگز قابل قبول نہیں ہوگی اور نہ کشمیری عوام اپنے مفادات کیخلاف ہو رہی سازشوں کو کامیاب ہونے دیں گے۔دریں اثناء  جموں کی مبینہ طور ڈیموگرافی تبدیل کرنے اور کٹھوعہ آبروریزی وقتل معاملات پر متنازعہ بیانات دیکر ایک طبقہ میں شہر ت بٹورنے والے ایڈووکیٹ انکور شرما نے دفعہ35ـAکو ہٹانے کے لئے جموں میں بیداری مہم شروع کی ہے۔انکور جنہوں نے حال ہی میں’ایک جْٹ جموں’نامی تنظیم بنائی ہے ، کے بینر تلے’دفعہ35ـAجموں محاصرے میں’موضوع پر 25اگست کو یہاں ایک سیمینار منعقد کیاجارہاہے، جس کے لئے بڑے پیمانے پر تشہیر کی جارہی ہے۔ جموں شہر کے متعدد مقامات پر بڑے بڑے بینرز اور پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔ ان میں سے توی پل بکرم چوک، پریس کلب جموں، جموں ائرپورٹ، جموں ہائی کورٹ روڈ اور پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر نصب بڑے بورڈ بھی شامل ہیں۔ا?زاد رکن اسمبلی اودھم پور پون گپتا جوکہ سابقہ پی ڈی پی۔ بی جے پی دور حکومت میں بھاجپا کوٹہ سے وزیر مملکت بھی رہے، بھی اس مہم کا حصہ ہیں۔ایک جٹ جموں تنظیم کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں دفعہ 35اے کے متعلق ایک اور پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے جس کو عدالت عظمیٰ نے منظور کرتے ہوئے اگلے ہفتے شنوائی کی تاریخ مقرر کی۔واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ میں دفعہ 35اے اور 370کے متعلق کئی غیر سرکاری تنظیموں نے پٹیشن دائر کی ہے۔جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں نے بھی دفعہ کو ہٹانے کے لئے عرضی دائر کی ہے۔ اب چونکہ سپریم کورٹ نے 35اے کی شنوائی 31اگست کی مقرر کی ہے اسی روز غیر سرکاری تنظیم کی پٹیشن پر بھی ایک ساتھ شنوائی ہوگی 
Exit mobile version