تاشقند … ازبکستان کے امام کو حجاب پر عائد پابندی اٹھانے اور داڑھیاں رکھنے کی اجازت کی ترغیب دینے پر برطرف کردیا گیا۔ امام نے ازبکستان کے صدر کو جو مسلم اکثریت والی ریاست کے سربراہ ہیں ایسا کرنے کی ترغیب دی تھی۔ ازبکستان کے صدر شوکت میر زیایف نے 2016ءمیں برسراقتدار آنے کے بعد مذہبی آزادیوں پر عائد پابندیوں میں تخفیف کررکھی ہے۔ ازبکستان کی آبادی 32ملین نفوس پر مشتمل ہے۔ تاہم حکومت نے ابھی تک کئی عشروں سے مذہبی علامتوں اور لباس پر عائد پابندی نہیں اٹھائی۔ ازبکستان میں گزشتہ مہینے اسکولوں میں طالبات کو حجاب لینے سے روک دیا گیا۔ اس پر سوشل میڈیا میں زبردست نکتہ چینی ہوئی۔ تاشقند کے امام فضل الدین باربیف نے اس حوالے سے وڈیو کلپ جاری کیا جس میں صدر کو مخاطب کرتے ہوئے مذکورہ پابندیاں اٹھانے کی ترغیب دی گئی تھی۔