جنیوا …. عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران ماہرین معیشت نے یہ خطرناک انتباہ دے کر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے کہ دنیا سے مختلف کا م کاج کے 7کروڑ 50لاکھ مواقع جلد ختم ہوجائیں گے۔ سائنسدانوں کے اندازے کے مطابق جو صورتحال روزگار کے شعبے میں نظر آرہی ہے اس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتاہے کہ 2025 ءتک 50فیصد روزگار روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کے قبضے میں ہونگے ۔ دوسری جانب روبوٹس او رمصنوعی ذہانت کی وکالت کرنے والے سائنسدان او رماہرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ 2022ءتک مشینوں کی بدولت 13کروڑ 30لاکھ نئی ملازمتیں سامنے آئیں گی۔ اور 2025ءتک 50فیصد سے زیادہ کام کاج مشینوں سے ہی چلے گا۔ سوئٹزرلینڈ کے ادارے نے جو عالمی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیتا رہتا ہے اور بغیر کسی منافع اور نقصان کے کام کرتا ہے۔ اس صورتحال کو آجروں کیساتھ ساتھ کارکنوں کے لئے بھی بہت بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ انسان اپنی حریف مشینوں او رروبوٹس وغیرہ سے برابر کی ٹکر لینے کی غرض سے اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں کو زیادہ بہتر بنائے۔