گوگل کے مقبول براؤزر کروم کے نئے ورژن 69 میں شامل خودکار لاگ اِن فیچر سے صارفین کو اپنے ڈیٹا پرائیویسی کے حوالے سے خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل یہ صارفین کے اپنے اختیار میں ہوتا تھا کہ وہ براؤزر پر لاگ اِن ہوتے ہیں یا نہیں، لیکن اب نئے ورژن میں صارفین جیسے ہی گوگل سرچ، جی میل یا یو ٹیوب پر لاگ اِن ہوں گے تو کروم بھی انہیں خودکار طور پر لاگ اِن کردے گا۔صارفین اس حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں کہ اس نئے فیچر کو شامل ہی کیوں کیا گیا ہے، کیونکہ بہت سے صارفین کروم پر لاگ اِن ہونا پسند نہیں کرتے لیکن اب گوگل نے خود سے ہی انہیں لاگ اِن کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔کچھ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق کروم کے نئے ورژن سے گوگل صارفین کا ڈیٹا مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے یعنی صارفین کا براؤزنگ ڈیٹا غیر محفوظ تصور کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب اگر کسی صارف کے جی میل اکاؤنٹ کے ساتھ دیگر اکاؤنٹس بھی مشترکہ ہیں تو گوگل اسے بھی ٹارگٹ اشتہارات کے لیے استعمال کرسکتا ہے جیسے گوگل میپ یا یو ٹیوب وغیرہ۔اس تبدیلی سے صارفین کو صرف یہ فائدہ ہے کہ اگر وہ کسی دوسرے کمپیوٹر سے آن لائن ہیں، جس میں ان کا ڈیٹا نہیں ہے تو وہ صرف جی میل پر لاگ اِن ہونے سے اپنی براؤزنگ ہسٹری، محفوظ شدہ پاس ورڈ، بک مارکس اور دیگر ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔گوگل کروم کی انجینئر اور منیجر ایڈرینی پورٹر فیلٹ نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں لاگ اِن عمل میں تبدیلی کی تصدیق کی اور واضح کیا کہ کسی بھی صارف کا ڈیٹا گوگل کو بھیجنا اُس وقت ممکن ہوگا جب وہ سنک (Sync) فیچر کو فعال کریں گے۔