جکارتہ: انڈونیشیا میں زلزلے اور سونامی کے بعد مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 834 ہوگئی جب کہ حکومت نے جاں بحق افراد کی اجتماعی تدفین کے لیے کام شروع کردیا۔انڈونیشیا کی مقامی ریسکیو ٹیموں نے زلزلے اور سونامی سے ہلاک ہونے والوں کی میتیں الگ الگ بیگز میں ڈال کر اجتماعی قبر میں رکھنا شروع کردیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔انڈونیشین حکام نے قدرتی آفت کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی پر عالمی برادری سے مدد کی اپیل بھی کی ہے جب کہ صدر جوکو ودودو نے بھی غیرملکی این جی اوز کو امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔سونامی سے سب سے زیادہ ساحلی شہر پالو متاثر ہوا جہاں ہلاکتیں بھی زیادہ ہوئیں جب کہ 3 لاکھ آبادی پر مشتمل شہر ڈونگلا میں بھی کئی مکانات منہدم ہوئے جہاں امدادی سرگرمیاں چوتھے روز بھی جاری ہیں۔ریسکیو ٹیموں نے آج مزید دو افراد کی لاشیں ملبے سے نکالیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 834 ہوگئی جب کہ کئی عمارتوں کے ملبے تلے مزید افراد کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔