پنجاب اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور ویمن آن وہیلز پروجیکٹ کے سربراہ سلمان صوفی کو خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے ان کی خدمات پر مدر ٹریسا ایوارڈ برائے 2018 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔رواں برس سلمان صوفی کے علاوہ یہ ایوارڈ نوبیل امن انعام یافتہ عراقی خاتون نادیہ مراد، افغان خاتون اوّل رولا غنی اور دیگر عالمی شخصیات کو دیا جائے گا۔ایوارڈ دیئے جانے کی تقریب رواں ماہ 21 اکتوبر کو بھارت کے شہر ممبئی میں منعقد ہوگی۔واضح رہے کہ مدر ٹریسا سے عقیدت کے اظہار کے لیے دیئے جانے والے اس ایوارڈ کا اہتمام مشنریز آف چیریٹی کے تحت کیا جاتا ہے، جو اُن افراد اور تنظیموں کو دیا جاتا ہے، جنہوں نے دنیا میں امن و انصاف کے قیام حوالے سے قابل قدر خدمات انجام دی ہوں۔سلمان صوفی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں یہ ایوارڈ تشدد کا شکار بننے والی خواتین کے نام کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس حوالے سے کام جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ سلمان صوفی پنجاب کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل رہے ہیں، جو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ایک ٹھنک ٹینک کے طور پر کام کرتا تھا۔2014 سے سلمان صوفی نے پنجاب میں 30 گراؤنڈ بریکنگ اصلاحات متعارف کروائیں اور ان پر عملدرآمد کروایا، انہوں نے پنجاب میں تحفظ نسواں ایکٹ برائے 2016 کی قانون سازی میں بھی اہم کردار ادا کیا جس کے بعد پنجاب میں وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر (وی اے ڈبلیو سی) کا قیام بھی عمل میں آیا، جہاں تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کو ہر طرح کی مدد و معاونت فراہم کی جاتی ہے۔2016-17 میں سلمان صوفی نے یونیورسٹی آف شکاگو لاء اسکول میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کلینک میں کام کیا، تاکہ وی اے ڈبلیو سی میں کام کے طریقہ کار کو عالمی انسانی حقوق کے معیار سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔گزشتہ برس انہیں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے کاوشوں پر وائس آف سولیڈیریٹی 2017 ایوارڈ کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔