اسلام آباد: پنجاب پولیس کو مطلوب ملزم منشا بم گرفتاری دینے اچانک سپریم کورٹ پہنچ گیا۔منشا بم اور اس کے بیٹوں پر لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں زمینوں پر غیرقانونی قبضے کا الزام ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک عام شہری کی جانب سے درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا تھا کہ منشابم کے خلاف 70 مقدمات درج ہیں۔جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے منشا بم کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے۔4 اکتوبر کو پولیس نے منشا بم کے بیٹے فیصل منشا کو ناکے پر روکنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ فرار ہوگیا۔منشا بم گرفتاری دینے آج اچانک سپریم کورٹ پہنچ گیا اور اس نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا۔منشا بم نے موقف اختیار کیا کہ ‘میں نے کسی کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا، میرے پاس ساری زمین میرے والد کی ہے، میرے بیٹے نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر چیئرمین کا الیکشن لڑا، جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے’۔منشا بم کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، مجھے انصاف دیا جائے، میں پولیس سے چھپ کر عدالت آیا ہوں، چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس سے ملوں اور سب بتاکر گرفتاری دوں تاکہ انتقامی کارروائی نہ ہوسکے۔