مظفرآباد
وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے ۔ سانحہ کلگام بھارتی فوج کی سفاکیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لیے کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے ۔ حکومت پاکستان اب کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت کے ساتھ ساتھ ان کی مادی مدد کرے ۔ وزیر اعظم پاکستان وطن واپس آکر مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق کل جماعتی حریت کانفرنس ، جملہ کشمیر ی قیادت اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل اجلاس بلائیں اور اس اجلاس کے فیصلہ جات کی روشنی میں بھارت کے مکروہ طرز عمل کو سلامتی کونسل میں اٹھائیں ۔ اقوام متحدہ آخری کشمیری کے قتل ہونے کاانتظار نہ کرے بلکہ اپنی قرار دادوں پر عمل درآمدکرائے ۔ انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں کا زیادہ نقصان جموں کے بسنے والوں کو ہو گا۔ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی پالیسی اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف جموں کے عوام صدائے احتجاج بلند کریں ۔ حکومت پاکستان فیصلہ کرے آزاد کشمیر کا ہر مرد وزن منحوس خونی لکیر کو روندنے کے لیے سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے ۔ کشمیر ی عوام 21کروڑ پاکستانیوں کی سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ حریت قیادت اور متحدہ جہاد کونسل کو یقین دلاتے ہیں بیس کیمپ کی حکومت ان کے ساتھ ہے آزمائش کی کسی بھی گھڑی میں پوری کشمیری قوم مسلح افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی ۔ وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان متحدہ حریت کانفرنس کی کال پر جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام منعقدہ یوم احتجاج کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقہ کلگام میں خاتون سمیت 10بے گناہ کشمیریوں کی شہادت کے خلاف متحدہ حریت کانفرنس کی کال پر آزاد کشمیر بھر میں جلسے ، جلوس اور ریلیاں منعقد کی گئیں ۔ احتجاجی تقریب میں سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈار ، چیئرمین ترقیاتی ادارہ ملک ایاز، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن اعظم رسول ، حریت کانفرنس کے نمائندہ مشتاق السلام ، پاسبان حریت کے عزیر احمد غزالی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ سٹیج سیکرٹر ی کے فرائض ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف نے سرانجام دے ۔ یوم احتجاج کی تقریب سے خطاب کے دوران راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ 3کشمیری حریت پسندوں کو شہید کرنے کے لیے قابض بھارتی فوج نے ایک مکان کو بھارتی بارود سے اڑا دیا ۔ جب نہتے عوام تباہ شدہ مکان سے شہداء کی کی لاشیں نکالنے کے لیے جمع ہوئے تو ان پر راکٹ فائر کیا گیا جس کے نتیجہ میں مزید 6افراد شہید اور 60زخمی ہو گئے اور ایک خاتون نے بھی جام شہادت نوش کیا ۔ یہ بدترین دہشت گردی ہے جس کا عالمی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال حال انتہائی المناک ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت اور اس کی قابض فوج کے جرائم سے آگاہ کیا جائے ۔ مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی وزیر اعظم اسرائیلی وزیراعظم کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ مودی اسرائیل کی طرز پر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔ بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنے کے لیے حکومت پاکستان حریت پسندوں کو مادی مدد مہیا کرے ۔ حریت پسند دنیا کی چوتھی بڑی فوجی قوت سے نبرد آزما ہیں ۔ کشمیر میں جاری تحریک آزادی دنیا کی واحد تحریک ہے جسے کسی بیرونی طاقت کی حمایت حاصل نہیں ۔ کشمیری اپنے بل بوتے پر آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بیس کیمپ کے عوام اور حکومت تحریک آزادی کے پشتی بان ہیں ۔ حریت قیادت اور متحدہ جہاد کونسل کی کال کے منتظرہیں ۔ یوم احتجاج کی تقریب کے اختتام پر مرکزی ایوان صحافت سے آزادی چوک تک سانحہ کلگام کے خلاف وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ شرکاء ریلی نے سیاہ جھنڈے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔ شرکاء ریلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جنگی جرائم کا نوٹس لے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو رکوائے ۔