کیا اب غیر ملکیوں کے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت نہیں ملے گی؟جی ہاں ایسا ہوسکتا ہے کیوں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر سے غیر امریکیوں کے بچوں کی شہریت کا حق چھیننے کا منصوبہ بنالیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ غیر قانونی پناہ گزینوں اور غیر ملکیوں کے بچوں کو دیے گئے حقِ شہریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔صدر ٹرمپ کے مطابق امریکا وہ واحد ملک ہے جہاں غیر ملکی غیر قانونی طور پر آتے ہیں، اور یہاں پیدا ہونے والا ان کا بچہ پیدا ئشی طور پر امریکی شہری ہوجاتا ہے، اس سلسلے کو اب ختم ہو جانا چاہیے۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ ایسا وہ صرف ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ہی کرسکتے ہیں اور اس فیصلے کے نفاذ کے بعد انہیں قانونی اعتراضات کا سامنا کرنا پڑے گا۔غیرقانونی پناہ گزینوں کے خاتمے کا وعدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا حصہ تھا۔صدر بننے کے بعد بھی غیر قانونی امیگریشن کا معاملہ صدر ٹرمپ کے ایجنڈے میں سب سے اوپر رہا ہے۔وسط مدتی انتخابات کے بعد امیگریشن سے متعلق سخت ترین نئی پالیسی نافذ کی جاسکتی ہے۔امریکا کے آئین کی 14 ویں ترمیم ملک میں پیدا ہونے والے بچے کو شہریت دینے کی ضمانت دیتی ہے۔امریکا میں رہائش پذیر غیرملکی افراد کی تعداد سال 2017 میں 4 کروڑ 45 لاکھ تک جاپہنچی تھی۔مغربی ممالک سمیت دنیا بھر میں 30 سے زائد مما لک بچوں کو پیدائشی شہریت کا حق دیتے ہیں۔