Site icon روزنامہ کشمیر لنک

گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی آج جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے

گلگت بلتستان کا 71 واں یوم آزادی آج جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے، جس کے باعث صوبے میں عام تعطیل ہے۔یوم آزادی کی مرکزی تقریب تاریخی چنار باغ میں ہوگی، جس کے اختتام پر آزادی جیپ ریلی نکالی جائے گی۔پاکستان کی آزادی کے بعد تقریباً چار ماہ تک اہل گلگت اور بلتی عوام نے ڈوگرا راج کی غلامی کے خلاف جنگ لڑی، جس کے بعد بالآخر یکم نومبر 1947 کو غلامی کی زنجیریں توڑ کر آزادی حاصل کی اور پاکستان سے الحاق کرلیا۔اسی خوشی میں ہر سال گلگت بلتستان بھر میں یکم نومبر کا دن یوم آزادی کے طور پر مناکر پاکستان سے جڑے رشتے کو اور بھی زیادہ مضبوط کیا جاتا ہے۔2009 کے گورنر آرڈر کے تحت شمالی علاقہ جات کا نام تبدیل کرکے گلگت بلتستان رکھا گیا اور صوبے کا درجہ دیا گیا۔انتظامی اعتبار سے گلگت بلتستان کو 3 ڈویژنز میں تبدیل کیا گیا اور اس کے اضلاع کی تعداد 5 سے بڑھا کر 10کردی گئی، جس میں گلگت، اسکردو، غذر، دیامر، گانچھے، استور، ہنزہ، نگر، شگر اور کھرمنگ شامل ہیں۔گلگت بلتستان میں 8 مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ یہ ایک سیاحتی خطہ ہونے کے ساتھ دفاعی اور جغرافیائی اعبتبار سے بھی بےحد اہم ہے، جس کی سرحدیں چین، بھارت اور وسط ایشائی ریاستوں سے ملتی ہیں۔16 ہزار فٹ پر دنیا کی بلند ترین گذرگاہ درہ خنجراب بھی گلگت بلتستان کی ایک شان ہے۔ کے ٹو سمیت دنیا کی کئی بلند چوٹیاں بھی اسی خطے میں ہیں۔اہم سیاحتی مقام گلگت، اسکردو، ہنزہ، نگر اور نلتر سمیت متعدد مقامات کی سیر کے لیے ہر سال لاکھوں سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

Exit mobile version