کراچی میں ڈیڑھ ماہ کے دوران بجلی کے تیسرے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس پر پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک اور این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کرلی۔صبح ساڑھے 6 بجے ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر جانے سے پورٹ قاسم سمیت دو گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے جس کے باعث شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم رہا اور تقریباً 5 گھنٹے بعد بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہوا۔ذرائع کے مطابق وزارت پاور ڈویژن نے این ٹی ڈی سی اور کے الیکٹرک سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے متعلق رپورٹ 24 گھنٹے میں طلب کرلی۔ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اور این ٹی ڈی سی کو کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں بتایا جائے خرابی دھند سے ہوئی یا کوئی اور وجہ تھی۔بجلی کی فراہمی سے متاثرہ علاقوں میں گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، صدر، جہانگیر روڈ، گلشن اقبال، ایف بی ایریا، ملیر، شاہ فیصل کالونی، پی ای سی ایچ ایس، محمود آباد، بہادر آباد، کلفٹن، ڈیفنس، گارڈن، بفرزون، ناظم آباد، لانڈھی اور گلشن حدید سمیت شہر کے دیگر علاقے شامل ہیں۔بجلی جانے سے صبح اسکول جانے والے بچے اور ان کے والدین پریشان رہے جبکہ دفاتر جانے والے افراد کو بھی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر جانے سے پورٹ قاسم سمیت 2 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے، جس کے باعث شہر میں بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا۔دوسری جانب نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو سدرن ریجن سے نیشنل گرڈ کے ذریعے سپلائی کی جاتی ہے، تاہم شدید دھند کے سبب سدرن ریجن میں ٹرپنگ شروع ہوئی، جس کے باعث کے الیکٹرک کو بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔