کراچی کے علاقے زمزمہ میں مبینہ طور پر مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچوں کے انتقال کے معاملے پر سندھ فوڈ اتھارٹی کی نااہلی سامنے آگئی اور اتھارٹی اس حوالے سے پریشانی کا شکار ہے کہ سہولیات کے فقدان کے باعث زمزمہ کے ریسٹورنٹ سے حاصل ہونے والے نمونے کہاں ٹیسٹ کرائیں جائیں۔واضح رہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے گزشتہ روز ہی زمزمہ پر واقع ریسٹورنٹ کو سیل کردیا تھا۔وزیر خوراک سندھ ہری رام کشوری کی زیر صدارت آج سندھ فوڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ زمزمہ کے جس ریسٹورنٹ سے بچوں نے کھانا کھایا وہاں سے حاصل ہونے والے نمونے جانچنے کے لیے فوڈ اتھارٹی کے پاس لیبارٹری ہی موجود نہیں ہے۔واضح رہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے 6 ماہ پہلے ہی کام کرنا شروع کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی میں کوئی فوڈ انسپکٹر بھی موجود نہیں ہے جبکہ کیمیکل ایگزامینیشن کے لیے کوئی ایکسپرٹ بھی نہیں ہے۔