مقبوضہ جموں کے کٹھوعہ اور کوٹ بلوال جیل میں قید 23کشمیری قیدیوں کو بھارتی ریاست ہریانہ کی کرنال جیل منتقل کر دیا گیا ہے ۔ کرنال جیل منتقل کے جانے والے قیدیوں میں جموں وکشمیر پیپلزلیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمدخان سوپوری بھی شامل ہیں۔ غلام محمدخان سوپوری کے فرزند سجاد احمدنے اپنی والدہ کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ جب انکی والدہ ایک اوررشتہ دارکے ہمراہ ہفتے کی صبح ملاقات کیلئے کورٹ بلوال جیل جموں پہنچیں تووہاں جیل حکام نے انہیں بتایاکہ خان سوپوری کواعلی حکام کی ہدایت پرہریانہ منتقل کیاگیاہے ۔سجاد احمدکے بقول انکی والدہ علیل ہیں اورجیل حکام کی اس اطلاع نے انکی حالت مزیدخراب کردی ہے ۔انہوں نے کہاکہ خان سوپوری کافی علیل ہیں اورانکی جیل منتقلی کے بارے میں انہیں بروقت کوئی اطلاع نہیں دی گئی اورنہ یہ بتایاجارہاہے کہ اگرانہیں ہریانہ منتقل کیاگیاہے تووہاں وہ کس جیل میں رکھے گئے ہیں ۔ ادھر جماعت اسلامی مقبوضیہ کشمیر کے مطابق مقبوضہ جموں کے کٹھوعہ اور کوٹ بلوال جیل سے بھارتی ریاست ہریانہ کی کرنال جیل منتقل کے جانے والے قیدیوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے ۔ دو روز قبل عمر بشیرچاشو ساکن خانیار کے والد بشیراحمد چاشو نے لائی،جو کٹھوعہ جیل بیٹے سے ملاقات کرنے گئے تھے اور وہاں جیل حکام نے انہیں مطلع کیا کہ ان کے بیٹے کو گورنر انتظامیہ کی طرف سے پبلک سیفٹی ایکٹ میں حالیہ ترمیم کے بعد ڈسٹرکٹ جیل کرنال ہریانہ منتقل کیا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق کشمیری قیدی جن کے کیس کشمیر کی عدالتوں میں چل رہے ہیں ،کو وادی سے باہر کی جیلوں میں بندرکھاجاتا ہے تاکہ عدالت میں ان کی حاضری ناممکن ہو اور اب جبکہ انہیں ہریانہ منتقل کیاگیا ،یہ ناممکن ہے کہ وہ کشمیر کی عدالتوں میں پیش کئے جاسکیں ۔اس طرح کیس کی تیز تر سماعت کا ان کا حق چھینا گیا ۔