کوٹلی میں میڈیکل سٹورز کی بھرمارمگرلائسنس 11پر ایک بھی پورا نہیں اُترتا۔لائسنس 11کے لیے فارماسسٹ کا میڈیکل سٹور پرہونا ضروری ہے،کسی ایک بھی میڈیکل سٹور پر فارماسسٹ کے نہ ہونے کے سبب کوٹلی میں انسانی جان بچانے والی نشہ آور ادویات کی فروخت ممنوع ہے۔ بعض میڈیکل سٹوروں پر لائسنس 11کے بغیر ہی نشہ آور ادویات کی فروخت بارے خبریں گرم ہیں،بغیر لائسنس ممنوع ادویات کی فروخت غیر قانونی اور ناقابل معافی سنگین جرم ہے۔بعض میڈیکل سٹوروں پر ایسے افراد بھی کام کرتے ہیں جوپرچی دیکھ کر بھی دوائی ڈھونڈ نے کی صلاحیت نہیں رکھتے، نسخہ کچھ ہوتا ہے دوائی کوئی اور تھما دی جاتی ہے۔ ڈرگ انسپکٹر مظہراقبال بھٹی نے تسلیم کیا کہ کوٹلی کے کسی میڈیکل سٹور کو لائسنس 11جاری نہیں کیا گیاکیونکہ ایک بھی سٹور معیار پر پورا نہیں اُترتا، جو لوگ بغیر لائسنس ممنوع ادویات فروخت کرتے ہیں اُن کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ ذرائع سے روزنامہ”کشمیرلنک”کوحاصل ہونے والی معلومات کے مطابق بعض ادویات ایسی ہیں جو انسانی جان بچانے کے لیے نہائت مفید ہیں مگر نشئی افراد اُن دوائیوں کو نشہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس وجہ سے ارباب اختیار نے ان ادویات کو عام فروخت کے لیے ممنوع قرار دیا ہے۔ یہ چونکہ انسانی جان بچانے کے کام آنے والی ادویات ہیں اس تناظر میں ملک بھر میں ان پر مکمل پابندی عائد کرنے کے بجائے مخصوص لائسنس 11جاری کیے گئے ہیں، لائسنس 11رکھنے والے میڈیکل سٹورز ممنوع ادویات فروخت کرسکتے ہیں لیکن لائسنس 11کے لیے ضروری ہے کہ میڈیکل سٹور پر فارماسسٹ ہر وقت موجود ہو۔کوٹلی جو آبادی کے لحاظ سے آزادکشمیر کا سب سے بڑے ضلع کاڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہے جہاں روزانہ علاج معالجے کے لیے ہزاروں مریض آتے ہیں مگر بدقسمتی سے کوٹلی شہر میں ایک بھی میڈیکل سٹور ایسا نہیں جو لائسنس 11حاصل کرنے کے معیار پر پورا اُترتا ہو۔ ایسا نہیں ہے کہ لائسنس 11نہ ہونے کے باعث ممنوع ادویات فروخت نہیں کی جاتیں، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹلی میں ادویات موجود ہوتی ہیں ،بعض پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی یہ ادویات رکھنے کی اجازت ہے مگر یہ ادویات عام لوگوں کو فروخت نہیں کی جاسکتیں بلکہ اُسی ہسپتال میں داخل یا چیک ہونے والا مریض ہی اس دوائی سے مستفید ہوسکتا ہے اس کے علاوہ کچھ میڈیکل سٹور بھی ممنوع ادویات فروخت ہیں جو کہ سراسر غیر قانونی اور ناقابل معافی سنگین جرم ہے۔کوٹلی میں میڈیکل سٹوروں کی بھرمار ہونے کے باوجود ایک بھی میڈیکل سٹورایسا نہیں جہاں فارماسسٹ بیٹھتا ہو اور یہ بات تشویش ناک ہے ،فارما سسٹ نہ ہونے کے علاوہ ایک شکائت بھی سُنی جا رہی ہے کہ کچھ میڈیکل سٹورز پر کام کرنے والے افراد تو میڈیکل کی الف ۔ب سے بھی واقف نہیں،اُن کو نسخہ دیا جائے تو وہ پڑھ نہیں پاتے اور اس نالائقی کے سبب لوگوں کو جو دوائیاں دے دی جاتی ہیں وہ نسخہ کے مطابق نہیں ہوتیں۔ادویات کے زائد المعیاد ہونے کے حوالے سے بھی ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے چیکنگ کا کوئی نظام نظر نہیں آتا۔ا