آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے گذشتہ تین دن کے دوران حریت لیڈر حفیظ اللہ میر سمیت کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔بھارتی فوج نے تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران اننت ناگ و دیگر علاقوں میں ظلم وستم کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں۔دورہ برطانیہ،برسلز کے دوران بین الاقوامی برادری کی توجہ کشمیریوں پر بھارتی ظلم و استبداد کی جانب مبذول کرائی۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی۔حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرنے پربرطانوی پارلیمانی گروپ کی کوششوں کو سراہا اور ان سے کہا کہ وہ جنوبی ایشیائ کے دیرینہ مسئلے کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سے ہمارا مطالبہ بالکل سیدھا اور واضح ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ خود اس وقت کے بھارتی وزیراعظم نہرو نے کیا تھا جس کی بناء پر اقوام متحدہ نے جنگ بندی کرائی تھی۔بھارتی فوج نے گذشتہ ہفتے کے دوران جو ظلم وبربریت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارتی فوج کی اس جنونیت کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے سیاسی،تقافتی،تہذیبی اور جغرافیائی تعلق ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کا تعلق کشمیری عوام کی سیاسی جدوجہد کا مرکز و محور ہے۔انہوں نے کہا کشمیری سیاسی قیادت نے سرینگر کے مقام آبی گزرگاہ میں الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کی جو واضح طور پر اس بات کا ثبوت ہے کہ تقسیم ہند کیاصولوں کے عین مطابق کشمیری عوام کی غالب اکثریت نے پاکستان کے ساتھ اپنا مستقبل وابستہ کر لیا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیائ میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کا خطہ اس وقت تک ترقی کی منزل۔حاصل نہیں کر سکتا جب تک امن قائم نہیں ہو گا اور امن تبھی ہو گا جب خطے کے دیرینہ مسئلے کو کشمیری عوام کہ خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں۔بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں ختم کرانے کیلیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر بھی بھارتی فوج مسلسل سول آبادی کو نشانہ بناتی ہے جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں جبکہ بیمار افراد کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں۔بھی رکاوٹیں آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر ایک مسافر بس کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات انتہائی تکلیف دہ ہیں انسانی جانوں کا ضیاع اور لوگوں کی تکالیف میں اضافے پر ہمیں سخت تشویش ہے۔