لاہور/ پشاور(کشمیر لنک نیوز)پنجاب حکومت نے لاہور میں تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی سمیت 50کے قریب کارکنوں کو حراست میں لینے کے بعد تحریک لبیک کی جانب سے کسی بھی ممکنہ ردعمل کے پیش نطر خبردار کیا ہے کہ کسی کو امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہری کسی بھی جگہ ٹریفک بلاک کرنے والوں کی اطلاع پولیس کو دیں۔وزیر اعلی پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے کہاہے کہ سڑکیں بلاک کرنے والے مظاہرین کو بڑی تعداد میں گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ صوبے بھرمیں تمام شاہراوں پر ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے۔جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات، پولیس نے لاہور میں ملتان روڈ پرتحریکِ لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی رہائش گاہ پر کارروائی کی اور انہیں حراست میں لیا توگرینڈ بیٹری اسٹاپ پر ٹی ایل پی کے کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا، جس سے ایک پولیس آفیسر زخمی ہو گیا۔مظاہرین نے ایس پی اقبال ٹاون سید علی کو ایک گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا، پولیس نے آنسو گیس شیلنگ کر کے انہیں بازیاب کرایا۔پولیس کے مطابق مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے واٹر کینن بھی موقع پر موجود رہی، پولیس نے 50کے قریب کارکنوں کو گرفتار کر کے ڈھائی گھنٹے بعد علاقہ کلیئر کر دیا۔ادھر پشاور میں پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے تحریک لبیک کے 35کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔پولیس کے مطابق تھانہ گلبرگ اور تھانہ غربی پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران عزت خان چوک گلبرگ سے تحریک لبیک کے رہنما شکیل عمرزئی کو حراست میں لیا۔خاندانی ذرائع نے بھی شکیل عمرزئی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس شکیل عمر زئی کو موبائل گاڑی میں ساتھ بٹھا کر لے گئی۔پشاور شہر کے دیگر علاقوں میں بھی پولیس نے کارروائی کرکے 35کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔