مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے پیر کے روز ضلع شوپیان میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے درجنوں شہری زخمی ہو گئے جبکہ ایک گھر بھی تباہ کر دیا گیا ضلع کے علاقے سنگرن امام صاحب میں لوگ بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور سپیشل آپریشن گروپ کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی مشترکہ کارروائی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ بھارتی فوسزنے لوگوں پر گولیاں چلائیں اورپیلٹ، پاوا شیل اور آنسو گیس کا استعمال کیا ۔بھارتی فوجیوں نے علاقے میں ایک مکان کو بھی تباہ کر دیا۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے ضلع کو جانے والی تمام سڑکیں بلاک کردیں اور علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔ ادھربرنہ وار بڈگام کے جنگلی علاقے میں ایک جواں سال نوجوان کی عدم شناخت نعش پر اسرار طورپر برآمد ہوئی ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق کو سرینگر کے علاقے نگین میں انکی رہائشگاہ پر نظربند کردیا۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو خرابی صحت کی بنا پر علاج کے لیے سری نگر کے ایک ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے ۔