کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے شہدائے کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کے غیور نوجوان اپنی اُٹھتی جوانیوں اور گرم گرم لہو سے تحریکِ حقِ خودارادیت کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ شہید عدنان احمد لون (بنڈنہ)کی یاد میں منعقد تعزیتی مجلس سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں حریت راہنما نے بھارت کے جبری قبضے سے آزادی حاصل کئے جانے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے مقدس لہو کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جائے گااور ہم ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔ حریت راہنما نے اس امر پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ بھارت اپنے نشۂ قوت میں چور ہوکر زمینی حقائق کو تسلیم کرنے سے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ انکار کررہا ہے اور ہماری حقِ خودارادیت کی تحریک کے خلاف ظلم، جبر اور بربریت پر انحصار کرتا آیا ہے۔ حریت چیرمین نے کہا کہ بھارت کے جبری قبضے سے آزادی حاصل کرنے کے لیے ہم نے ایک طویل جدوجہد کی ہے اور اس میں ہم نے آج تک 6لاکھ سے زائد جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔ وہ کوئی گھر یا خاندان نہیں، جس کو زخم نہیں لگے ہیں اور جس نے قربانیوں میں اپنا حصہ پیش نہ کیا ہو۔ حریت راہنما نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن ڈراموں میں حصہ لینا اور ووٹ ڈالنا نہ صرف ان قربانیوں کے ساتھ غداری اور سودابازی ہے، بلکہ اس طرح سے ہم بھارت کو جواز فراہم کر کے جبری فوجی قبضے کو مضبوط بنانے کے مجرم بن جاتے ہیں۔ ووٹ ڈال کر ہم خود اپنے ہاتھوں آنے والے نسل کی گردنوں میں طوقِ غلامی پہناتے ہیں اور ان کے مستقبل کو تاریک بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرکے ہم بھارت کے حکمرانوں کو ایک واضح پیغام دیں کہ ہمیں کسی بھی طرح کے الیکشن ڈرامے منظور نہیں، بلکہ ہم صرف حقِ خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں اور جب تک ان ہمارا یہ مطالبہ پورا نہیں ہوگا، ہم اپنی جدوجہد کو ہر صورت میں اور ہر قیمت پر جاری وساری رکھیں گے۔حریت راہنما نے عوام بالخصوص نوجوان نسل کی قربانیوں کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ تحریک آزادی کے ساتھ والہانہ عقیدت رکھتے ہیں اور ان کے جذبۂ آزادی کو دنیا کی کوئی طاقت دبانہیں سکتی۔ حریت چیرمین نے آزادی پسند عوام بالخصوص نوجوانوں سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ کریں وہ ضرور ہماری مدد کرکے ہمیں بھارت کے جبری فوجی قبضے سے آزادی نصیب فرمائے گا، مگر شرط یہ ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ کو اس کا مستحق بنائیں اور ہر سطح اور ہر موقعہ پر نظم وضبط کا مظاہرہ کرکے اپنی مقدس تحریک کے خلاف ہورہی گھناؤنی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں