مظفرآباد میں پانی کی کمی سے بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان
سراں سے دریائے جہلم کا رخ تبدیل کرنے کے بجاے چلتے دریا پر منصوبہ لگا یا جائے
پیدا شدہ ماحولیاتی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے حکومت پاکستان سے بات چیت کا عمل جاری ہے
عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گاوزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان
مظفرآباد(کشمیر لنک نیوز)وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ نیلم جہلم منصوبہ سے پیدا شدہ ماحولیاتی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے حکومت پاکستان سے بات چیت کا عمل جاری ہے۔ عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔وہ منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی تحریک التواء پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ کے تحت دریائے نیلم کا رخ تبدیل کر نے سے پیدا ہونے والے اثرات کے متعلق کسی کو کوئی اندازہ نہ تھا ۔انہوں نے کہا کہ نوسیری سے نیچے دریائے نیلم کے پانی کے بہائو کی کیا صورتحال ہوگی پتہ نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں پانی کی کمی سے بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔ سراں سے دریائے جہلم کا رخ تبدیل کرنے کے بجاے چلتے دریا پر منصوبہ لگا یا جائے ۔انہوںنے کہا کہ ان تمام ایشوز پر وفاقی حکومت سے رابطہ میں ہیں اور اس ضمن وفاقی حکومت نے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔ کمیٹی ممبران مظفرآباد کا دورہ کر کے دریائے نیلم کا رخ تبدیل ہونے اور نیلم میں پانی کے بہائو میں کمی کے باعث ماحولیاتی مسائل کا جائزہ لے چکے ہیں اور کمیٹی نے بتایا کہ اس سلسلہ میں اس نے رپورٹ وزیراعظم پاکستان کو پیش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو ہم نے چار نکات پیش کیے ہیں ۔پہلا نکتہ دریائے نیلم میں پانی کا بہائو بڑھایا جائے موجودہ بہائو قابل قبول نہیں ۔دوسرا نکتہ مظفرآباد کے لیے نئی واٹر سپلائی سکیم دی جائے، تیسرا نکتہ سیوریج کا نیا انتظام کیا جائے اور چوتھا مظفرآباد کے ملحقہ علاقوں میں واٹر باڈیز تعمیر کی جائیں۔انہوں نے کہ کہ ان نکات پر کمیٹی نے اپنی رپور ٹ وزیراعظم پاکستان کو پیش کر دی ہے اور کمیٹی نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ آپ کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج عوام کا حق ہے مگر وہ قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہ لیں ۔دھرنوں سے مسائل حل نہیں ہوتے ،مزید بگڑتے ہیں اس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے ۔احتجاج کرنے والوں کو بلا کر بریفنگ دوں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے کہہ دیا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے معاہدے پر دستخط نہیں کروں گا ۔لیڈر آف اپوزیشن چوہدری محمد یسین کی طرف سے اکلاس سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اکلاس سے گولڈن شیک ہینڈ کے تحت فارغ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فنڈز کا بندوبست کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش کے ملازمین کے طے شدہ واجبات جلد ادا کیے جائیں۔