Site icon روزنامہ کشمیر لنک

ہنگامی صورتحال میں انسانی جانوں کو بچانے کیلئے سیلف فلائنگ ڈرون پر کام جاری

آگ لگنے یا دیگر ہنگامی صورتحال کے دوران بلند عمارتوں میں پھنسے افراد چھلانگ لگانے کی کوشش کرتے ہیں جو اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اس مشکل کا حل بھی ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ٹیکنالوجی کی مدد سے سیلف فلائنگ ڈرونز بنانے پر کام جاری ہے، جس کے ذریعے آگ لگنے کی صورت میں یا کسی اور ہنگامی صورتحال میں بلند عمارتوں میں پھنس جانے والے افراد کو محفوظ کیا جاسکے گا۔یہ جدید ٹیکنالوجی اور ڈیزائن سے آراستہ نیٹ گارڈ ڈرون ہوگا، جسے آگ لگنے کی صورت میں ایک سگنل موصول ہوگا، جس پر یہ فوری طور پر باہر نکل جائے گا۔اس میں جی پی ایس سسٹم بھی نصب ہوگا، جس کے ذریعے یہ ڈرون آگ لگنے والے مقام کو تلاش کرسکے گا۔نیٹ گارڈ ڈرون کے چاروں اطراف 4 پاور پروپیلر نصب ہوں گے جب کہ درمیان میں جالی (net) لگی ہوگی۔ڈیزائنرز کے مطابق یہ جالی پولیوریتھین کی کواڈرپل لیئر (quadruple layer) سے بنی ہوگی جو اتنی مضبوط ہے کہ ایک شخص کا وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ساتھ ہی اس میں ایواکیو سینسرز (evacuee sensors) بھی شامل ہوں گے، جس کی مدد سے فرد جس سمت میں چھلانگ لگانے کے لیے کھڑا ہوگا، ڈرون بھی اُسی ڈائریکشن میں جائے گا، تاکہ صارف آسانی سے چھلانگ لگا لے۔نیٹ گارڈ ڈرون کو چین کی گوئنگ ڈونگ پولی ٹیکنیک نارمل یونیورسٹی کے شعبہ اسکول آف الیکٹرونک انجینئرنگ آرٹ کے 6 طلباء پر مشتمل ایک گروپ نے ڈیزائن کیا ہے جنہیں گولڈن پن کانسیپٹ ڈیزائن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

Exit mobile version