Site icon روزنامہ کشمیر لنک

پلوامہ ضلع کے شہری طارق احمد شیخ کوگیس کا سوئچ کھول کر زندہ جلانے کی کوشش

An Indian policeman guards the main gate of the United Nations Military Observer Group in Indian and Pakistan (UNMOGIP) office during a curfew in Srinagar October 27, 2010. REUTERS/Danish Ismail/Files

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے شہری کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے حکومت کے علاوہ ریاستی پولیس سربراہ سے مفصل رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کی خاتون ممبر دلشادہ شاہین نے حکومت کو کمشنر سیکریٹری داخلہ کی وساطت سے نوٹس روانہ کی ہے،جس میں4دسمبر کو جنوبی ضلع پلوامہ کے اتھورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے شہری طارق احمد شیخ کو تشدد کا نشانہ بنانے سے متعلق واقعے میں رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا۔دلشادہ شاہین نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور ایس ایس پی پلوامہ کو بھی اس سلسلے میں علیحدہ رپورٹیں پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کی طرف سے یہ نوٹس بشری پاسداری کارکن اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے اس واقعے سے متعلق ایک عرضی زیر نمبر SHRC/416/Pul/2018 کمیشن میں دائر کرنے کے ردعمل میں روانہ کی گئیں۔ عرضی دہندہ کے مطابق انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے سرکار کو ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے پلوامہ سے تعلق رکھنے والے شہری طارق احمد شیخ اپنے گھر میں تھے،جب3 اور4دسمبر کی درمیانی شب کو فورسز نے انکی رہائش گاہ میں داخل ہوئی،اور تمام افراد خانہ کو ایک کمرے میں بند کیا گیا،اور متاثرہ شہری کو آہنی سلاخوں سے زد کوب کیا گیا،اور گیس کا سوئچ کھول کر زندہ جلانے کی کوشش کی گئی،جس کے دوران طارق احمد شیخ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ عرضی میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ طارق احمد شیخ کے ہاتھوں میں بندوق تھما دی گئی اور انہیں دبائو ڈالا گیا کہ وہ یہ بات قبول کریں کہ وہ ایک عسکریت پسند ہیں۔عرضی میں انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے سے متعلق حکومت کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور ایس ایس پی پلوامہ کو ہدایت دی جائے کہ مذکورہ فورسز یونٹ کے خلاف کیس درج کرکے اس واقعے کی تحقیقات کی جائے۔

Exit mobile version