لبریشن فرنٹ،تحریک مزاحمت ،،مسلم کانفرنس،ماس مومنٹ ،ووئس آف وکٹمزاور جمعیت ہمدانیہ نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر کہا ہے کہ آج جب ساری دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ اور سلامتی کے حوالے سے مختلف قسم کی تقریبات کا انعقاد ہورہا ہے وہیں جموں و کشمیر میں قتل و غارت گری اور تشدد آمیز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کوپوری دنیا میں منایا جارہا ہے لیکن بھارت مواخذے کے کسی بھی ڈر کے بغیر کشمیریوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کررہا ہے،انہیں زخمی اور اپاہج بنارہا ہے اور ہر اٹھنے والی آواز کو قید و بند میں ڈال کر اسے لگام دینے کا کام کررہا ہے ۔پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین عبدالحمید بٹ نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے لیکن یہی ملک کشمیر میں انسانوں کے جمہوری نیز جملہ انسانی اور اخلاقی حقوق کو بے دریغ پامال کرنے میں مصروف ہے۔بٹ نے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے عالمی انسانی حقوق کے دن کی مناسبت سے ہفتہ احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے تحت موم بتیاں اور مشعل جلاکر پرامن احتجاج کرنا مطلوب تھا لیکن اس جمہوریت نے اس پرامن احتجاج تک کو برداشت نہیں کیا اور نہ صرف یہ کہ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو علالت کے باوجود جیل میں ٹھونس دیا بلکہ نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی،زونل صدر نور محمد کلوال، زونل جنرل سیکریٹری شیخ عبدالرشید سمیت سماجی کارکنان شبیر احمد ڈبلہ اور شکیل احمد بتکو کو بھی پابند سلاسل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہی لبریشن فرنٹ کے سینئر قائدین نذیر احمد شیخ، سراج الدین میر ، ظہور احمد بٹ ،اسداللہ شیخ اور غلام نبی کشمیری سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی دن سے محض انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف پرامن احتجاج کرنے پر جس طرح سے بھارتی حکمران بوکھلاگئے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کشمیر میں کسی بھی قسم کی جمہوریت کا روادار نہیں ہے بلکہ ڈنڈے کے زور پرخاموشی قائم کرنا چاہتا ہے۔تحریک مزاحمت کے محبوس چیئرمین بلال احمد صدیقی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ انسانی حقوق کی سب سے بڑی اور قابل نفرت شکل طاقت کے بل پر قوموں کی آزادی سلب کرنا ہے ا