گوگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے مقابلے میں لانچ کی گئی اپنی سوشل میڈیا سروس گوگل پلس کو طے شدہ شیڈول سے 4 ماہ قبل ہی آئندہ برس اپریل میں بند کرنے کا اعلان کردیا، کیونکہ ایک بار پھر صارفین کا ڈیٹا متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث کمپنی نے گوگل پلس سوشل میڈیا سروس کو آئندہ برس اگست کے بجائے چار ماہ قبل یعنی اپریل میں ہی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس سال دوسری مرتبہ یہ شکایات سامنے آئی ہیں، جہاں 52.5 ملین صارفین کا ڈیٹا متاثر ہوا ہے۔تاہم گوگل کمپنی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے، جس سے ثابت ہو کہ سافٹ ویئر کی خرابی سے کسی دوسری ایپ کو صارفین کے ڈیٹا یعنی نام، ای میل یا عمر وغیرہ کی معلومات تک رسائی ملی ہو۔واضح رہے کہ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی کو گوگل کے ڈیٹا چیکنگ عمل کے حوالے سے امریکی کانگریس کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے۔واضح رہے کہ دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے گوگل، فیس بک اور دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے پرائیویسی کے نئے اصول و ضوابط کا مطالبہ کر رکھا ہے۔یاد رہے کہ گوگل نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ گوگل پلس کو متعارف کیے جانے کے بعد سے یہ سوشل میڈیا صارفین کو زیادہ متاثر نہیں کرسکا اور سیکیورٹی حملوں کے باعث اسے آئندہ برس اگست میں بند کردیا جائے گا۔