سری لنکا کی سپریم کورٹ نے ملکی صدر کی جانب سے پارلیمنٹ کی تحلیل کا فیصلہ آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ صدر میتھری پالا سری سینا کی جانب سے گذشتہ ماہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور اگلے سال قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کو جو فیصلہ کیا گیاتھا وہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس نالین پریراکی قیادت میں سات رکنی بینچ نے اس کیس کا فیصلہ سنایا۔جسٹس نالین پریرانے اپنے فیصلے میں لکھاکہ آئین کے مطابق صدر کے پاس اپنی خواہش کے مطابق پارلیمنٹ کوتحلیل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔اگر صدر پارلیمانی مدت کے اختتام سے قبل پارلیمنٹ کو ختم کرنا چاہتا ہے تو اسے دو تہائی سے زائد ارکین پارلیمنٹ کی رضامندی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ سری لنکا کی موجودہ پارلیمنٹ کی پانچ سالہ مدت کا آغاز سن2015کے اگست میں ہوا تھا۔سری لنکن آئین کے مطابق ہر ایک پارلیمنٹ اپنی مدت کے ساڑھے4سال بعد اگلے پارلیمانی انتخابات کے لیے تیار ی کرسکتی ہے۔