مکہ مکرمہ کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے گزشتہ 70سالوں میں 5لاکھ شہیدجبکہ25لاکھ کو ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا،ہزاروں گمنام قبروں کے انکشافات آئے روز ہو رہے ہیں نوجوانوں کو لاپتہ کر کے جعلی مقابلوں میں شہید کر کے اجتماعی قبروں میں دفنا دیا جاتا ہے ،اربوں کی جائیدادوں کو تباہ کیا جا چکا،فصلیں تباہ اور باغات کاٹے جا رہے ہیں ،گھروں کو مشین گنوں سے مسمار کیا جا رہا ہے ،قائدین حریت سید علی گیلانی اور ان کے رفقاء کے نظر بند اور جیلوں میں قید کر رکھا ہے سری نگر کی مرکزی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پر پابندی ہے ،ریاست کے مسلم تشخص کے خاتمے کی کوشش ہو رہی ہے پیلٹ گنوں کے استعمال سے ہزاروں نوجوانوں کو بینائی سے محروم کر دیا گیا ہے سرچ آپریشن کے نام پر لوٹ مار کی جارہی ہے ،ان سارے جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آچکی جس نے ہندوستان کا سیاہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ،کشمیریوں کے دل امت مسلمہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں اسلامی ممالک اپنے بھائیوں کی آزادی میں اپنا کردار ادا کریں،ان خیالات کااظہار انہوں نے رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام عالمی کانفرنس کے موقع پر عالمی راہنمائوں سے ملاقاتوں،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،کانفرنس کے موقع پر انڈونیشیا کی پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر محمد ہدایت نورواحد،وزیر اعظم ملائیشیا کے مشیر انسانی حقوق ڈاکٹر اسماعیل ابراہیم،سابق سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالمحسن الترکی،بین الاقوامی جیورسٹ یونین کے چیئرمین نجات گیلان ایڈووکیٹ ،یونین آف اسلامی این جی اوز کے چیئرمین ڈاکٹر علی کرد،کروشیا کے مفتی اعظم ڈاکٹر عزیز حسین،مسلم ایسوسی ایشن چین کے صدر ڈاکٹر ابراہیم چائو،تھائی لینڈ مسلم ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عبدالفتاح،مفتی اعظم مصر ڈاکٹر شوقی اعلام،رابطہ عالم اسلامی کے سابق ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ ناصر عبودی،نائیجریا کے مفتی اعظم ڈاکٹر عبدالقادر سلمان،برو نائی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور مشیر حکومت برائے مذہبی امور ڈاکٹر الحاج نور عرفان،مسلم ویمن ویلفیئر ملائشیا کی چیئرپرسن ویرا حنفیہ،سابق چیف جسٹس سعودی عربیہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید خطیب خانہ ،یورپی اسلامی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد البشاری،مذہبی کونسل کینیڈا کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اقبال ندوی،اسلامی فائونڈیشن لیسٹر برطانیہ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مناظر احسن سے ملاقاتیں کیں اور مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا عالمی کانفرنس میں دنیا بھر کے 135ممالک کے 800سے زائد مندوبین شریک رہے جن میں حکومتی شخصیات،سکالرز،دانش ور،میڈیا نمائندوں نے شرکت کی ،28مختلف مسالک کے سکالرز کے خطابات ہوئے ،کانفرنس میں امت کو درپیش چیلنجز کا احاطہ کیا گیا ،اس موقع پر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہندوستان نے سیز فائر لائن پر غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے ،بھارت کے کشمیر پاکستان اور مسلم دنیا کے حوالے سے عزائم خطرناک ہیں،بھارت اور اسرائیل گٹھ جوڑ امت مسلمہ کے لیے خطرناک ہے کشمیری امت مسلمہ کی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں لہٰذا OIC،عرب لیگ ہندوستان پرسیاسی،سفارتی اور تجارتی دبائو ڈالے تا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت فراہم کرے،عبدالرشید ترابی نے کہاکہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کی قراردادیں نافذ ہو چکیں تو کشمیرپر قراردادوں پر عمل در آمد نہ کروانا اقوام متحدہ کی ناکامی اور عالمی برادری کا دہرا معیار ہے ،مسئلہ فلسطین کے بعد عالمی ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر سب سے اہم مسئلہ ہے ،OICاپنی قراردادوں کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے،نیز کشمیر ریلیف فنڈ کو متحرک کیا جائے ،انہوں نے کہاکہ اس عالمی کانفرنس سے کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کی توقعات ہیں اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے سلامتی امور کشمیر جسے بنیادی مسائل حل کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ،مسلم ریاستیں اپنے تشخص کو برقرار رکھتے ہوئے یورپی یونین کی طرح مشترکہ پارلیمنٹ،کرنسی،منڈی اور دفاع کے میدان میں اتحاد پیدا کریں،باہم تجارت کو فروغ دیں اپنے باہم اختلافات ختم کریں اور نظریاتی یکجہتی پیداکرنے کے لیے مسلم معاشرے میں اسلام کو ہر شعبہ زندگی میں بطور نظام اختیار کریں،کمیونزم اور سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی کے بعد اسلام ہی دنیا کو عدل اور امن فراہم رکستکا ہے یہ اسی صورت ممکن ہے جب امت مسلمہ خود اسلام کے حقیقی ترجمان بنے گی ،عبدالرشید ترابی نے کانفرنس کے انعقاد پر خادم الحرامین الشریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز ان کی حکموت اور با الخصوص رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل داکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ کشمیر کاز کی بھرپور حمایت کی ہے ،زلزلہ،سیلاب اور ہرمشکل گھڑی میں متاثرین کی معاونت کی اس پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس توقع کا اظہار کرتے ہیں کہ روحانی مرکز ہونے کے ناطے آئندہ بھی کشمیر سمیت مسلم دنیا کے مسائل کے حل کے حوالے سے سعودی حکومت اپنے کردار کے تاریخی تسلسل کو برقرار رکھے گی اور بھارت سے دوطرفہ سطح پر کشمیری مظالم ختم کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گی ۔