لندن: قومی احتساب بیورو (نیب) لندن کی بین الاقوامی مصالحتی عدالت میں املاک ریکور کرنے والی فرم ‘براڈ شیٹ’ کے خلاف مقدمہ ہار گیا، جس کے نتیجے میں اب نیب کو 60 ملین ڈالر (سوا 8 ارب روپے سے زائد) رقم ادا کرنا ہوگی۔سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں برطانیہ اور امریکا میں کم وبیش 200 پاکستانیوں کے اثاثوں کا پتہ لگانے کے لیے آئزل آف مین رجسٹرڈ براڈشیٹ ایل ایل سی نامی فرم کی خدمات حاصل کی گئی تھیں اور اس سلسلے میں آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو، نواز شریف اور لیفٹیننٹ جنرل اکبر کو بطور خاص ہدف بنایا گیا تھا۔اس معاہدے کے تحت مقررہ اہداف سے وصول شدہ رقم میں سے 20 فیصد کمپنی کو ادا کی جانی تھی، تاہم کسی بھی الزام کا ثبوت نہیں ملا اور ایک عشرے کے دوران برطانیہ سے ایک روپیہ بھی واپس نہیں لایا جاسکا۔ذرائع کے مطابق ان اخراجات سے ہٹ کر براڈ شیٹ کمپنی فیصلہ اپنے حق میں آنے کے بعد نیب سے قانونی چارہ جوئی اور کیس کے اخراجات کی مد میں مزید ایک کروڑ امریکی ڈالر کا دعویٰ بھی کرے گی جبکہ سود کی مد میں 7 فیصد بھی وصول کرنا چاہے گی۔دوسری جانب اگرچہ براڈ شیٹ سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، لیکن براڈ شیٹ کمپنی العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا اور جرمانہ عائد کیے جانے کے بعد مزید 60 لاکھ امریکی ڈالر کا دعویٰ بھی کرے گی کیونکہ فرم نے سب سے پہلے کیس پر کام شروع کرکے نیب کو شریف خاندان کے خلاف دستاویزات فراہم کی تھیں۔