بغداد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک عراق کے غیر سرکاری دورے پر پہنچے اور وہاں تعینات اپنے ملک کے فوجیوں سے خطاب کے دوران کہا امریکا اب دنیا کے لیے مزید ‘پولیس مین’ نہیں بن سکتا۔کرسمس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول اچانک عراق کے الاسد ایئر بیس پہنچے جہاں انہوں نے فوجیوں کے ساتھ مذہبی تہوار منایا اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے ان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔اس موقع پر فوجیوں سے خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عراق سے فوج واپس نہیں بلائی جائے گی اور شام میں کارروائی کی ضرورت ہوئی تو عراق کو فارورڈ بیس کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اب دنیا کے لیے مزید ‘پولیس مین نہیں’ بن سکتا، تمام بوجھ امریکا پر ڈالنا منصفانہ نہیں، اب نہیں چاہتے کہ ممالک امریکا کو استعمال کرکے فائدہ حاصل کریں اور امریکی افواج ان کی حفاظت کریں۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق عراق میں امریکی صدر تین گھنٹے تک موجود رہے اور اس دوران انہوں نے عراق کے کسی بھی حکام سے کوئی ملاقات نہیں کی بلکہ فون پر گفتگو میں عراقی وزیراعظم کو دورہ امریکا کی دعوت دی۔امریکی صدر کا خطے کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں وہ عراق میں مختصر قیام کے بعد جرمنی روانہ ہوئے۔