Site icon روزنامہ کشمیر لنک

وزیر خارجہ نے اپنے چار ملکی دورے کو ‘شٹل ڈپلومیسی’ کا نام دے دیا

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے حالیہ چار ملکی دورے کو ‘شٹل ڈپلومیسی’ کا نام دے دیا۔شٹل ڈپلومیسی ایک ثالث کی جانب سے دو یا زائد فریقین کے درمیان شروع کیے گئے مذاکرات ہوتے ہیں، جو براہ راست بات چیت کے لیے ناگزیر ہیں۔شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنے دورے کو ‘شٹل ڈپلومیسی’ قرار دیتے ہوئے کہا، ‘خطے میں بہتر ہم آہنگی اور تعاون کے لیے روابط کا فروغ جاری ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان مضبوط، مربوط اور خوشحال ہمسائیگی کے لیے پرعزم ہے’۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 23 دسمبر کو چار ملکی دورے پر روانہ ہوئے تھے، جس کے پہلے مرحلے میں وہ افغانستان گئے، جہاں ان کی افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی سے ملاقات ہوئی، جس کے دوران دو طرفہ تعلقات بہتر بنانے سمیت دیگر اہم علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔افغانستان کے بعد وزیر خارجہ ایران گئے، جہاں انہوں نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سمیت وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی، جس کے دوران دو طرفہ تعلقات کو مزید بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر روشنی ڈالی گئی۔دورے کے تیسرے مرحلے میں شاہ محمود قریشی چین پہنچے، جہاں بیجنگ میں ان کی چینی ہم منصب وانگ ژی سے خصوصی ملاقات ہوئی، جس کے دوران دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی وعالمی امور پر بات چیت ہوئی۔چار ملکی دورے کے آخری مرحلے میں وزیر خارجہ روس گئے، جہاں ان کی روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات ہوئی، جس کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Exit mobile version