لاہور: وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہےکہ شہبازشریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانا آئین وقانون کے منافی ہیں اور اس معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا سوچ رہا ہوں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ چیف جسٹس نے رائل پام کےحوالےسے تاریخی فیصلہ کیا ہے، ریلوے کی زمین نہ فروخت جاسکے گی اور نہ ہاؤسنگ اسکیم بنے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کےدور میں کرپشن ہوئی ہے تو کارروائی ہونی چاہیے، نوازشریف کو 7 سال کی سزا ہوئی، اگر میں نے کرپشن کی تو مجھے 14 سال کی ہونی چاہیے۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے بارے میں میرے تحفظات تھے، شہبازشریف کو پی اے سی چیئرمین بنانا آئین وقانون کے منافی ہے، وہ ایک وفاقی وزیر کی حیثیت میں ہیں اگر انہوں نے چیئرمین نیب یا ڈی جی ایف آئی اے کو بلایا تو وہ انہیں سلیوٹ ماریں گے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ سوچ رہا ہوں میں پبلک اکاونٹس کمیٹی میں جاؤں اور چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا سوچ رہا ہوں۔ایک سوال کے جواب میں وزیرریلوے نے کہا کہ آصف زرداری کہتے ہیں جیل ان کا سسرال ہے تو پھر میں ان کا مستقبل کیا بتاسکتا ہوں، بس اتنا کہوں گا کہ انہوں نے تیاری پکڑ لی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ساری اپوزیشن ملی ہوئی ہے لیکن کچھ نہیں ہوسکتا، عمران خان وقت کی ضرورت ہیں اور ایسے وقت پر آئے ہیں جب کرپشن سے پاک شخص کی ضرورت تھی۔شیخ رشید نے کہاکہ شہبازشریف وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں، نوازشریف آج اسی لیے اس مقام پر پہنچے کہ انہوں نے شہبازشریف کی نہیں مانی، شہباز کی گوٹی فٹ ہے، اللہ کے فیصلوں کا نہیں پتا لیکن شریف اور زرداری خاندان کی سیاست نہیں دیکھ رہا۔