پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ ، ڈاکٹر منان بشیر وانی ، ڈاکٹر سبزار احمد صوفی ، ڈاکٹر اعجاز الدین شامل
بھارتی فوجیوںنے پورے مقبوضہ علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی 2ہزار939کارروائیاں کیں 605رہائشی مکان تباہ مظاہرین پر پیلٹ گن کی فائرنگ سے ایک ہزار302افراد کی بینائی متاثر ہوئی
سال 2018کے دوران حریت کارکنوں ، طلبا ، نوجوانوں اور خواتین سمیت 2ہزار456 شہری گرفتار سری نگر(کشمیر لنک نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے گزشتہ سال 2018کے دوران 10خواتین اور35 لڑکوںسمیت375بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا۔ اعدادوشمار کے مطابق اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوںنے پورے مقبوضہ علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی 2ہزار939کارروائیاں کیں۔شہدا میںپروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ ، ڈاکٹر منان بشیر وانی ، ڈاکٹر سبزار احمد صوفی ، ڈاکٹر اعجاز الدین خان ، ڈاکٹر عبدالاحد گنائی،ایم فل کے طالب علمAedimadفیاض ملک ، ایم فل کے طلبا جاوید ملک ،مسیح اللہ خان ، الطاف ملک ، جان محمد ، رفیع آہنگر، پی ایچ ڈی سکالر طالب افضل شاہ ،ایم ایس سی فزکس عمر احسن ، ایم اے انگلش عاشق حسین ڈار، ایم نفسیات محمد یونس، ایم اردو نوازاحمد وگے ، ایم اے سلامیات سجاد یوسف، ایم بی اے اشفاق احمد وانی ، انجینئرنگ گریجویٹس محمد عیسی فاضلی، سید اویس شفیع شاہ، بی ٹیک کے طلبا خورشید احمد ملک ، مزمل منظور ، نعیم احمدمیر اور آصف احمدملک جیسے اعلی تعلیم یافتہ نوجوان شامل ہیں۔شہدا میں حریت رہنما میر حفیظ اللہ، طارق احمد گنائی ، محمد یوسف راتھر المعروف یوسف ندیم اور حکیم الرحمان سلطانی بھی شامل ہیں جبکہ ان میں سے 21کشمیریوں کو حراست کے دوران شہید کیاگیا۔ ان شہادتوں کی وجہ سے 34خواتین بیوہ اور78بچے یتیم ہوئے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروںنے اس دوران 75خواتین کی بے حرمتیاں کیں۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز نے 605رہائشی مکان تباہ کئے جبکہ پر امن مظاہرین پر پیلٹ گن کی فائرنگ سے ایک ہزار302افراد کی بینائی متاثر ہوئی ۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے پرامن مظاہرین کے خلاف گولیوں،پیلٹ گن ، پاواشیلوںاور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے اورگھروں پر چھاپوں اور کریک ڈائونز کی کارروائیوںکے دوران18ماہ کی شیر خوار بچی حبہ جان سمیت3ہزار688شہریوںکو زخمی کیا ۔ اس سال حریت کارکنوں ، طلبا ، نوجوانوں اور خواتین سمیت 2ہزار456 شہریوں کو گرفتارکرلیا۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ ، نعیم احمدخان ، آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین ، الطاف احمد شاہ ،ایاز محمد اکبر ، پیر سیف اللہ ، راجہ معراج الدین کلوال ، شاہد الاسلام ، فاروق احمد ڈار ، محمد اسلم وانی ، کشمیری تاجر ظہور وٹالی ، سید شاہد شاہ اور غلام محمد بٹ کو جھوٹے مقدمات میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں مسلسل نظربند رکھا گیا۔حریت رہنمائوں مسرت عالم بٹ ، غلام محمدخان سوپوری، مشتاق الاسلام ، مولانا برکاتی ، محمد یوسف میر ، فاروق احمد توحیدی ، محمد یوسف فلاحی، حکیم عبدالرشید،گلزاراحمد گلزار، نثار حسین راتھر، عمر عادل ڈار، حکیم شوکت ، معراج نندا، ظہور احمد ، سراج الدین ، شکیل احمد بخشی ، محمد امین منگلو، عبدالغنی بٹ، غلام محی الدین پیر ، اسد اللہ پرے، فیروز احمدخان اوردیگر سمیت پانچ سو سے زائد افراد کوکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مختلف جیلوں میں نظربند رکھا گیا ۔گزشتہ ماہ دسمبر میں بھارتی فوجیوں نے 6بچوں اور ایک خاتون سمیت 29کشمیریوں کو شہید کیا۔ ان شہادتوں سے دو خواتین بیوہ اور تین بچے یتم ہو گئے ۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز نے پرامن مظاہرین کے خلاف گولیوں،پیلٹ گن اور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے 375افراد کو زخمی کردیا جبکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت 162 شہریوں کو گرفتارکرلیا۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز نے 15رہائشی مکانوںکو تباہ اور4خواتین کی بے حرمتی کی ۔
Load/Hide Comments