نوشہرہ: خیبرپختونخوا پولیس نے نوشہرہ میں زیادتی کے بعد 9 سالہ بچی مناہل کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔واضح رہے کہ مناہل گذشتہ ماہ 25 دسمبر کو مدرسے سےگھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھی، جس کی گمشدگی کی رپورٹ بچی کے دادا نے 27 دسمبر کی رات 10 بجے پولیس میں درج کرائی، تاہم اگلے ہی روز یعنی 28 دسمبر کو 10 بجے مناہل کی لاش مقامی قبرستان سے برآمد ہوئی۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مردان محمد علی گنڈا پور نے آج پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بچی سے زیادتی اور قتل کیس پر پولیس نے پوری تندہی سے کام کیا اور کیس کو حل کرنے کے لیے 4 ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جس کے بعد مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم کا نام یاسر ہے اور وہ مقتول بچی کے باپ کاقریبی دوست ہے۔ڈی آئی جی محمد علی گنڈاپور کے مطابق بچی ملزم یاسر کو پہچانتی تھی، اسی وجہ سے اس کے ساتھ گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم مناہل کو کپڑے خریدنے کے بہانے ساتھ لے کر گیا اور اس نے بچی کے جنازے میں بھی شرکت کی تھی۔ڈی آئی جی کے مطابق بچی مناہل کی سہیلی نے ملزم کا حلیہ بتایا، جس کے بعد موبائل فون ریکارڈ اور مقتولہ بچی کی سہیلی کی مدد سے ملزم تک پہنچے۔انہوں نے بتایا کہ ملزم یاسر کا فون 28 دسمبر سے بند تھا، ملزم کی نشاندہی پر آلہ قتل برآمد کیا، جس پر خون کے دھبے موجود تھے۔ڈی آئی جی کے مطابق ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاجائے گا۔