اسلام آباد: چیئرمین واپڈا مزمل حسین کا کہنا ہےکہ آئندہ دو ہفتوں میں مہمند ڈیم پر کام شروع ہوجائے گا جب کہ ڈیم کی بولی میں عبدالرزاق داؤد کی کمپنی کو کنٹریکٹ ایوارڈ کرنا مفادات کا ٹکراؤ نہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین واٹر اینڈ پاور ڈسٹری بیوشن اتھارٹی (واپڈا) لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا کہ مہمند ڈیم بہت منفرد ہے، اس طرح کا ڈیم 4 ،5 دہایوں کے بعد بننے جارہا ہے، ڈیم کیلئے سپریم کورٹ کا مکمل تعاون حاصل ہے۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ آئندہ دو ہفتوں میں مہمند ڈیم پر کام شروع ہو جائے گا، ڈیم اور اس کا پاور ہاؤس 5 سال تک مکمل ہو گا، منصوبے پر لاگت کا کل تخمینہ 310 ارب روپے تک ہے۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا کہ مہمند ڈیم 12 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کر سکے گا اور منصوبے سے 800 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی جب کہ اس سے ہزاروں ایکڑ اراضی سیراب ہو سکے گی۔چیئرمین واپڈا نے مزید بتایا کہ مہمند ڈیم کی بولی میں چائنا گزوبا، ڈیسکون اور پاور چائنا، ایف ڈبلیو او کے جوائنٹ وینچرز نے حصہ لیا، چائنا گزوبا اور ڈیسکون جوائنٹ وینچر کامیاب قرار پایا۔اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کی کمپنی کو کنٹریکٹ ایوارڈ کرنا مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟چیئرمین واپڈا نے جواب دیا کہ میں نہیں سمجھتا ایسا ہے، ہمیں اس بات سے غرض نہیں کس کی کمپنی ہے، جوائنٹ وینچر میں چائنا گزوبا کا شیئر 70 فیصد اور ڈیسکون کا 30 فیصد ہے۔