بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ترال قصبے میں جمعرات کو ریاستی دہشت گردی کی کارروائی میں 4 کشمیری نوجوان شہید کردیے جبکہ کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ قابض فوج نے ضلع پلواما کے علاقے ترال میں نہام نہاد آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے چار نوجوانوں کو شہید کر دیا۔بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر گلشن پورا اور بٹگند کے علاقوں میں شہری گھروں سے باہر نکل آئے، بھارتی قابض فوج اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے اور احتجاج کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی جب کہ پیلٹس اور آنسو گیس کا بھی بے دریغ استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے ترال، اونتی پورا اور پامور میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ علاقے کو محاصرے میں لے گھر گھر تلاشی لی ہے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے شانگس علاقے کو فوج کی ایک بھاری جمعیت نے محاصرے میں میں لے لیا ۔ ۔اس دوران فورسزنے جنوبی ضلع پلوامہ کے کن دجن کیلر علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی شروع کی۔ فورسزنے علاقے میں ایک کھیت کے کنارے ایک کمین گاہ کو دوران شب ہی تباہ کر دیا۔تاہم کمین میں چھاپے کے وقت کوئی بھی موجود نہیں تھا ضلع کے بھدر ون اور آرم پورہ ترال میں بھی2کمین گاہوں کو فورسز نے تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے ۔ دریں اثنامقبوضہ کشمیر میں جامع مسجد سری نگر کی بے حرمتی کیخلاف آج(جمعہ کو) یوم تقدس Youm-ul-Taqadus منایا جائے گا۔ مختلف مذہبی اور حریت پسند جماعتیں واقعے کیخلاف مشترکہ طور پر آواز اٹھائیں گی۔مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے یوم تقدس منانے اورجامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے