نئی دہلی: بھارت میں ایک بیٹے نے ارب پتی باپ کی جائیداد ہتھیا کر اُسے کنگال کردیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 80 سالہ وجے پت سنگھانیا کا دعویٰ ہے کہ انہیں 2015 میں اپنی ٹیکسٹائل کمپنی ‘ریمنڈ گروپ’کے 37 فیصد شیئرز اپنے بیٹے گوتم سنگھانیا کے نام کرنے کے لیے ‘جذباتی طور پر بلیک میل’ کیا گیا۔تاہم اس رشتے میں دراڑ اُس وقت پڑی جب وجے پت سنگھانیا نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے نے انہیں پُرتعیش اپارٹمنٹ کی ملکیت دینے کے معاملے میں دھوکا دیا اور کمپنی کے دفتر سے بھی بے دخل کردیا۔دوسری جانب وجے پت پر غیر مہذب زبان استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے کمپنی کی چیئرمین شپ کا ٹائٹل بھی لے لیا گیا۔وجے پت کو اب اپنے فیصلے پر شدید افسوس ہے اور وہ اس معاملے کو عدالت لے جانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے، ‘میرا مشورہ ہے کہ والدین کبھی بھی اپنے بچوں کو اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی اپنی زندگی میں نہ دیں’۔دوسری جانب ان کے صاحبزادے گوتم نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تو بس اپنی جاب کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ وجے پت نے نہایت چھوٹے پیمانے پر کام کا آغاز کیا تھا اور اب ان کی ٹیکسٹائل کمپنی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک مانی جاتی ہے۔